ہمتِ مَردان، مددِ خُدا ۔

عزم و حوصلہ و ہمت اگرجوان ہو ، تو ہر مشکل سے مشکل کام سرانجام دیا جاسکتا ہے ، باہمی اتحا د و اتفاق ہے ہر بازی جیتی جاسکتی ہے اور اگر جوش و جذبہ ہو تو ہر سنگ میل عبور کرنا کوئی بڑی بات نہیں ۔ سرزمیں گرم چشمہ کے باسی اس قسم کے باہمی اتحاد و اتفاق کا ایک مثالی ثبوت ہیں ، کہتے ہیں ہمت مردان ، مدد خدا اس محاورے کے مصداق سرزمیں گرم چشمہ کے باسیوں نے کونسلات کے حکم پر لبیک کہتے ہوئے گرم چشمہ گبور روڈ ، گرم چشمہ دوابہ ویلی روڈ اور دیگر دیہات کے رابطہ سڑکوں کی مرمت کے لئے نکل پڑے اور وہ کام جو حکومت اور عوامی نمائندگان گزشتہ کئی سالوں میں نہ کرسکے وہ عوام نے صرف اور صرف ایک ہفتے کے اندر کرکے دکھایا۔ سرکار کی طرف سے ہر سال روڈ کی مرمت پر لاکھوں روپے کے رنگین سائن بورڈ لگ تو جاتے ہیں مگر ٹھیکہ داری نظام کی وجہ سے فنڈ کا زیادہ تر حصہ ٹھیکہ داروں کے جیب میں جبکہ صرف 10 فیصد فنڈ ان سڑکوں کی مرمت پر خرچ ہوجاتا ہے اس وجہ سے گرم چشمہ چترال ، گرم چشمہ گبور روڈ کی مرمت صحیح طور پر کبھی نہیں ہوسکی ، مذید یہ کہ سرکار کی طرف سے ان سڑکوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے اور جگہ جگہ سڑکوں کے درمیان سے فصلوں کے لئے پانی لے جانے کی وجہ سے اکثر سڑک میں موجود مٹی کو پانی بہالے جاتا ہے اور پھر زمینداروں سے اس سلسلے میں باز پرس نہ ہونے کی وجہ سے سڑکیں انتہائی خستہ حالی کا شکار ہوجاتے ہیں ۔ اس وجہ سے گرم چشمہ پرابیگ روڈ سب سے متاثر ہے چونکہ یہ سرکاری روڈ ہے جہان مقامی قلیوں کی ریٹائرمنٹ کے بعد ان کی جگہ متبادل قلیوں کا بندوبست نہ ہونے اور اس روڈ کی دیکھ بھال و مرمت نہ ہونے سے اس کی حالت انتہائی خراب تھی۔ جگہ جگہ کھڈے اور بڑے بڑے پتھروں کی وجہ سے گاڑیوں کی ٓآمدورفت میں انتہائی مشکل کا سامنا تھا ۔ حال ہی میں اسماعیلی کونسل گرم چشمہ و پرابیگ کے مشترکہ کوششوں سے عوام گرم چشمہ کی جانب گبور سے پرابیگ اور پرابیگ سے گرم چشمہ روڈ کی اپنی مدد آپ کے تحت مرمت کا کام شروغ ہوا ، سڑکوں کی مرمت کے لئے ہر گاوں والوں کو مخصوص جگہوں کی زمہ داری دی گئی اور تقریبا ایک ہفتے کے دوران عوام نے کئی سالوں سے برباد روڈ کی ایسی مرمت کردی کہ دیکھ کر اُن سب لوگوں کے لئے دل سے بے ساختہ دعا نکلتی ہے جنہوں نے اس کار خیر میں حصہ لے کر ایک عظیم کام سرانجام دیا اور آج لوگ سڑکون کی بدحالی سے مرمت و بحالی کو دیکھتے ہوئے باہمی اتحاد و اتفاق کی اس زندہ مثال پر نازان ہیں ۔اس کار خیر پر نہ صرف اسماعیلی کونسلات کے صدر صاحبان مبارکباد کے مستحق ہیں بلکہ متعلقہ کونسلات کے وہ تمام ممبران جو دن رات علاقے کی فلاح و بہبود کے لئے ہمہ وقت کوشاں ہیں کو بھی اس نیک کام کی انجام دہی پر مبارک باد دی جاتی ہے ۔ اور سب سے بڑھ کر علاقے کے تمام عوام جنہوں نے باہمی اتحاد و اتفاق اور جوش و جذبے سے اس نیک کام کو سرانجام دیئے ان سب کا شکریہ ادا کرنا ہمارا فرض ہے ۔ویسے تو ہم کسی نہ کسی لالچ میں یا زاتی مقاصد کے لئے کسی سیاسی لیڈر یا سیاسی اثررسوخ رکھنے والے کی مدح سرائی میں ہر حد پار کرجاتے ہیں مگر عوام کی اپنی مدد اپ کے تحت سرانجام دیے جانے والے کاموں میں اگر حصہ نہیں لے سکتے تو کم از کم اس نیک کام کے لئے ان کی شکرگزاری ہم پر واجب ہے ۔اجتمائی مفاد کے اس کام میں حصہ لینے والا ہر فرد ہمارے لئے محترم اور قابل عزت ہے اور ان کی حوصلہ افزائی بھی ہم پر فرض۔ ذولفقار علی بھٹو نے کہا تھا کہ عوام طاقت کا سرچشمہ ہیں ۔ یقیناًطاقت کا سرچشمہ عوام ہی ہے اور حسب روایت علاقے کی تعمیر و ترقی میں علاقے کے عوام کا اپنی مدد اپ کے تحت ان جیسے فلاحی کامون کی انجام دہی اس بات کا ثبوت ہے کہ علاقے میں اب بھی والنٹئری ،سماجی و فلاحی کام کا جوش و جذبہ رکھنے والے لوگوں کی کوئی کمی نہیں اور عزم و حوصلہ ابھی بھی جوان ہے۔ اور یہی ہمارے علاقے کی اصل طاقت ہے اور ہمیں اپنی اس لامتناہی طاقت پر فخرہے ۔ جئے عوام ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔