پی ٹی آئی حکومت دوغلی پالیسی اور جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے، گزشتہ ساڑھے چار سال میں چترال کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا،سلیم خان کا یوم تاسیس کے موقع پر خطاب

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پاکستان پیپلز پارٹی کی پچاسویں یوم تاسیس چترال میں منائی گئی جس میں پارٹی کے ضلعی صدر ا ور ایم پی اے سلیم خان اوردوسرے قائدین اور کارکنان نے جمہوریت ، غریب عوام کی خدمت ، اسلام کی سربلندی اور ملکی استحکام کے لئے پارٹی کے بانی شہید ذولفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہاکہ یہ شہیدوں کی پارٹی ہے جنہوں نے اس ملک کی غریب کے لئے جان کی بازی لگادی اور انہوں نے کبھی اصولوں کی سودا بازی نہیں کی اور نہ ہی ظالم کے آگے سرجھکایا اور نہ کسی سے زندگی کی بھیک مانگی اور اسی سرزمین پر اپنا خون بہادیا۔ ارندو سے لے کر یارخون اور تورکھو تک دوردراز علاقوں سے آئے ہوئے کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے پارٹی کی گولڈن جوبلی کی مبارک باد دی اور کہاکہ شہید بھٹو کا اسٹائل اپنانے کی کوشش بہت لیڈر کرتے ہیں لیکن ان جیسے کام کرنا کسی کے بس کی بات نہیں جس نے ملک کو 1973ء کو متفقہ آئین دیا اور ملک کو دنیا کا سب سے پہلا اسلامی ایٹمی قوت بھی بنادیا۔ انہوں نے کہاکہ ملک دشمن قوت بے نظیر بھٹو کو شہید کرکے ملک کو غیر مستحکم کرنا چاہتے تھے لیکن آصف زرداری نے ان کی سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے پاکستان کھپے کا نعرہ مستانہ لگاکر یہ ثابت کردیا کہ پی پی پی ہی دراصل وفاق کی علامت جماعت ہے۔ سلیم خان نے پی ٹی آئی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ ان کی حکومت دوغلی پالیسی اور جھوٹ کی بنیاد پر قائم ہے جوکہ گزشتہ ساڑھے چار سال میں چترال کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیااور گزشتہ ماہ چترال آکراپر چترال ضلعے کا اعلان کرکے عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی جبکہ یہ بات ریکارڈ پر ہے کہ وزیر اعلیٰ پرویز خٹک خود کئی مرتبہ اپر چترال ضلعے کے قیام کو غیر مفید قرار دیا تھا ۔ انہوں نے اس بات پر حیرانگی کا اظہار کیا کہ نئی ضلعے کی قیام کے لئے پانچ کروڑ روپے کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس حکومت کے پاس ایک پائی بھی اس مد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی بھی صوبائی حکومت میں حصہ دار ہے اور خزانہ اور بلدیات کے اہم قلمدان رکھنے کے باوجود ضلعے کو کچھ نہ دے سکے بلکہ ضلعے کا غیر ترقیاتی فنڈ کو 33کروڑ روپے سے گھٹاکر 13کروڑ روپے کردیا ہے۔ سلیم خان نے پارٹی مخالفین کو مناظرے کا کھلا چیلنج دیتے ہوئے کہاکہ وہ آکر اپنی پارٹی حکومتوں کے ضلع چترال کے لئے انجام دئیے گئے خدمات کو ایک ایک کرکے شمار کرلیں اور ساتھ ہی پی پی پی کی خدمات کو بھی تحمل اور صبر سے سن لیں۔ اس سے قبل محمد حکیم ایڈوکیٹ، مولانا عبداللطیف، قاری نظام الدین، فخر عالم، اکمل بھٹو، شیر جوان، مولانا خلیل الرحمن، شیر عزیز بیگ،شمس الرحمن لال، پرویز لال اور دوسروں نے خطاب کیااورچترال کے لئے پارٹی کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر کئی افراد مختلف پارٹیوں کو چھوڑ کر پی پی پی میں شمولیت کا اعلان کیاجن میں پاکستان مسلم لیگ سے شیرین تاج فاطمہ دنین، حاجی اقبال آف برنس اور ٹھینگ شین کے شیر عالم لال،جماعت اسلامی دروش سے محمد داؤد شامل ہیں۔ پارٹی کے دیگر لیڈر امیر اللہ خان ، سابق ایم پی اے حاجی غلام محمدبھی موجود تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔