سڑک حادثے میں جواں بیٹا، بیٹی جاں بحق ہوئی۔ چار زخمی ابھی تک گھر پر پڑے ہیں حکومت سے امداد کی اپیل۔

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) ایک ماہ قبل دروش سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے سڑک حادثے میں دو افراد جاں بحق اور چار زخمی ہوئے تھے جبکہ حادثے میں غریب خاندان کا گاڑی بھی تباہ ہوا تھا۔ حادثے میں زخمی افراد ابھی بھی چارپائی پر پڑے حکومتی امداد کی راہ تکتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق پچھلے ماہ دروش سے تعلق رکھنے والے امان اللہ عرف میاں جی جو دروش میں چائے کا چھوٹا سا کوکہ چلاکر اپنے اہل خانہ کیلئے رزق حلال کماتاتھا۔ اس کے بیٹوں نے محنت مزدوری کرکے ٹیکسی گاڑی خریدی تھی۔ حادثہ کے وقت اہل خانہ رشتہ داروں کے گھر جارہے تھے کہ اچانک گاڑی حادثے کا شکار ہوا جس میں سمیع اللہ اور شہبانہ بی بی دختر امان اللہ موقع پر جاں بحق ہوئے شبانہ فرسٹ ائیر کی طالبہ تھی۔ جبکہ حضرت حسین کی بیوی، اس کے دو بچے شدید زخمی ہوئے تھے۔
میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس خاندان کے سربراں میاں جی نے حکومت وقت اور انتظامیہ سے کافی گلے شکوے کئے۔ ان کا کہنا ہے کہ میرے دوجوان بچے مر گئے اور تین زحمی ہوئے جو ابھی تک چارپائی پر پڑے ہیں مگر کسی نے بھی میرے ساتھ مدد نہیں کیا۔
دروش کے سابق ناظم حیدر عباس نے میڈیا کوبتایا کہ یہ نہایت غریب خاندان ہے اور ایک چھوٹے سے کوکے میں بیٹھ کر اپنے لئے رزق حلال کماتے تھے اور جو گاڑی خریدا تھا ٹیکسی کرنے کیلئے وہ بھی تباہ ہوا۔
قاری فضل حق جو ایک سماجی کارکن ہے کا کہنا ہے کہ اس خاندان پر مصیبت کا پہاڑ ٹوٹ پڑا ایک تو ان کے دو افراد جان بحق ہوئے اور چار زخمی ہوئے جو ابھی تک بستر پر پڑے ہیں ۔یہ نہایت غریب اور امداد کا مستحق خاندا ن ہے مقامی لوگوں نے چندہ جمع کرکے ان کا علاج تو کروایا تھا مگر ان کے گھر کا چولہا بجھ گیا ۔انہوں نے حکومت اور مخٰیر حضرات سے اپیل کی ہے کہ وہ اس متاثرہ خاندان کے ساتھ مالی طور پر مدد کرے تاکہ یہ اپنا کاروبار دوبارہ شروع کرے اور گھر کا چولہا جلا کرے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔