صدا بصحرا………نو مسلم سکالر کے 100سوال

چند سال پہلے امریکہ کاایک محقق اور سکالر مسلمان ہوا ۔ اُس نے قرآ ن پاک ، احادیثِ مبارکہ اور فقہ کی تعلیم حاصل کی اسلامی علوم پر عبور حاصل کرنے کے دوران وہ مسلمان ملکوں میں گھوم پھر کر مسلمانوں سے ملتا رہا۔ عرب ، تُرک ، افغانی ، ہندوستانی، پاکستانی ہر ملک اور خطے کے مسلمانوں کے ساتھ اُس کے تعلقات قائم ہوئے،دوستیاں بن گئیں۔ لین دین ہوا،اکھٹے سفر کا موقع ملا ۔ اُس نے اسلامی تعلیمات کی روشنی میں مسلمانوں کی عملی زندگی کا جائزہ لیاتو اُس کو حیرت ہوئی اور تعجب ہوا کہ مسلمانوں کی عملی زندگی میں اسلامی تعلیمات کا کوئی عکس نظر نہیں آتا۔کیا مسلمان اپنے مذہب کو قابلِ عمل دین کی جگہ محض عبادات کا مجموعہ قرار دیتے ہیں؟ یہ سوال اُس نے اپنے آپ سے پوچھا ۔پھر اُس نے کہا ایسا نہیں ہوسکتا اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے۔ اللہ تعالٰی کے آخری نبی محمد ﷺ اور صحابہ کرامؓ نے اِس پر عمل کرکے دکھایا ہے۔
اسلام صرف عبادات اور رسوم کا مجموعہ نہیں صر ف Ritualsکا نام نہیں۔ اِس یقین کے ساتھ نو مسلم اسلامی سکالر نے قرآن و احادیث کا دوبارہ مطالعہ کرکے حقوق العباد، باہمی تعلقات اور سماجی زندگی کے سنہرے اصولوں کو اکٹھا کیا۔ جن کا حکم قرآن میں آیا ہے۔ جس کی مثالیں حدیث میں ملتی ہیں۔اِس طرح 100احکامات کا مجموعہ تیار ہوا۔اِن 100احکامات کو اُنھوں نے ایک پرچے کی صورت میں دنیا کے
مسلمانوں کے سامنے رکھا ہے۔ اور لکھا ہے کہ اپنی زندگی کو سامنے رکھ کر خود کر نمبر دیدو۔کتنے سوالوں کا جواب اثبات میں آتا ہے۔ہر سوال کا ایک نمبر ہے۔33نمبر لینے والا پاس ہے۔چونکہ کالم کا دامن تنگ ہے۔میں نے 10سوالوں کا گلدستہ اپنے لئے بھی اور آپ کیلئے بھی تیا ر کیا ہے ۔ ہر سوال کے دس نمبر ہیں اور 33نمبر پاس ہونے کیلئے لازمی ہیں۔ اب پرچہ سامنے رکھیئے اک وعدہ امریکی نو مسلم کا مطالبہ ہے وعدہ کرو کہ جواب دیتے وقت اپنی عادت کے مطابق جھوٹ نہیں بولوگے۔ پہلا حکم ہے جھوٹ نہ بولو دوسرا حکم ہے کہ کسی کا مال نہ کھاؤ تیسرا حکم ہے کسی کی غیبت نہ کرو ،چوتھا حکم ہے کسی کے عیب نہ ڈھونڈو،پانچواں حکم ہے کسی پر بہتان نہ لگاؤ چھٹا حکم ہے کسی کو گالی نہ دو ساتواں حکم ہے اپنی آواز اونچی نہ کروآٹھواں حکم ہے اکڑ کر تکبّر سے نہ چلو،نواں حکم ہے امانت میں خیانت نہ کرو دسواں حکم ہے وعدہ کرو تو پورا کرو عہدو پیمان کو نہ توڑو یہ بالکل آسان پرچہ ہے۔ روزمرہ زندگی کے یہ معاملات ہیں۔میں نے اِس پرچے میں سے 30 نمبرلئے۔ضمنی امتحانات میں کوشش کروں گا کہ میرا سکور بہتر ہو۔آپ بھی اپنی گریبان میں جھانکیئے آپ کتنے پانی میں ہیں شرط یہ ہے کہ اپنے آپ سے جھوٹ نہ بولو گے۔امریکی نو مسلم کے 100سوالات میں سے بعض مشکل سوالات بھی ہیں جو احکامات کی صورت میں ہیں۔ ان میں سے مزید10سوالات کی جھلک کسی امتحان کے بغیر آپ کو دکھاتا ہوں۔ خود کو آزمائش میں ڈالنے کا شوق ہو تو اپنی زندگی کو اِن سوالات کے ترازو میں تولو۔ یہ بھی احکامات کی صورت میں ہیں ۔ پہلا حکم یہ ہے کہ رشوت نہ لو۔ دوسرا حکم یہ ہے کہ شراب نہ پیو، تیسرا حکم یہ ہے کہ جوا نہ کھیلو، چوتھاحکم یہ ہے کہ زنا سے بچو پانچواں حکم یہ ہے کہ سود نہ کھاؤ سودی لین دین نہ کرو، چھٹاحکم یہ ہے کہ والدین کی خدمت کرو ساتواں حکم یہ ہے کہ عورتوں کو میراث میں حصہ دے دوآٹھواں حکم یہ ہے کہ اکثریت کی پیروی نہ کرواکثریت سچائی کا معیا نہیں۔نواں حکم یہ ہے کہ مجرموں کو عبرتناک سزائیں دو۔دسواں حکم یہ ہے کہ کسی کی جان نہ لو۔ قتل سب سے بڑا گناہ ہے۔میرا خیال ہے اِن بیس احکامات پر باقی 80 احکامات کو قیاس کرو گے پھر اپنی زندگی اور اردگرد کے حالات ،بزرگوں کے طرزِعمل ، علماء ،مشائخ اور اکابر کی دوڑدھوپ کا جائزہ لے لو گے تو امریکی نومسلم کی طرح تم بھی تعجب کا اظہار کروگے مگر حیرت اور تعجب کی کوئی بات نہیں۔امریکی نو مسلم سوچ سمجھ کر مسلمان ہوا ۔ اُس نے اسلام کو دل سے قبول کیا۔ ہمیں ماں پاب نے عنایت اللہ ، عبداللہ ، محمد رسول اور محمد صدیق نام رکھا۔ہم نے قرآن کو زبانی یاد کیا۔نماز روزہ وغیرہ بھی ہمیں رسوم کی صورت میں گھر کے اندر مل گئیں۔ 65 سال کی عمر میں بھی ہم میں سے کسی کو پلٹ کر قرآن و حدیث کی روشنی میں اپنے اعمال ،آدابِ معاشرت ،معاملات اور حقوق العباد کے متعلق احکامات پر غور کرنے کی ضرورت کبھی پیش نہیں آئی ۔ ہمارے سامنے اسلام کی حالت ’’مالِ مفت دلِ بے رحم‘‘ جیسی ہے۔ امریکی نومسلم خدا نخواستہ پشاور، مردان، سوات یا چترال آکر سال دو سال رہا ہوتا تو وہ پاگل ہوجائیگا۔ ممتاز جغرافیہ دان پروفیسر اسرار الدین نے سوشل میڈیا پر امریکی نومسلم کا پیغام بھیج کر اِس پر ایک مختصر اور جامع تبصرہ بھی ارسال کیا ہے۔ تبصرہ نگار لکھتا ہے کہ اللہ تعالٰی عبادات کے اندر بھی انسانوں کے حقوق کو مقدم رکھتا ہے زکوٰۃ پر قرابت داروں کا پہلا حق ہے حج میں کسی کو تکلیف دینے سے منع کیا گیا ہے مسجد کے اندر دوسرے نمازیوں کی سہولت کا خیال رکھنے کی تاکید کی گئی ہے۔اور مسجد بناتے وقت راستوں پر قبضہ کرنے اور کسی کا پلاٹ چُرانے سے منع کیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اِن عبادتوں کو بھی عبادت گزاروں کے منہ پر دے مارے گا جو حقوق العباد کو روند کر باہمی معاملات میں دو نمبری کرکے ادا کی گئی ہوں۔ امریکی نو مسلم کو اِس بات کا دکھ ہے کہ قیامت کے دن ہمارا کیا حال ہوگا۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔