حاجی محمد شفاء کامحکمہ نیب سے لواری ٹنل سے میرکھنی تک این ایچ اے کی کرپشن کا نوٹس لینے کا مطالبہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال کے معروف سیاسی سماجی کارکن حاجی محمد شفاء نے اپنے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ لواری ٹنل سے میرکھنی تک جو کام ہو رہا ہے ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت نقشہ اور ڈیزائن ہی کو این ایچ اے والوں نے کرپش کیلئے بنایا گیا ہے۔ تقریباً 2 ارب روپے خطیر رقم کو منصوبہ بندی کے تحت ضائع کیا جارہا ہے۔ این ایچ اے حکام ایک خاص شخص کو نوازنے میں مصروف عمل ہے۔ سماجی کارکن حاجی محمد شفاء نے نیب کے چیرمین جسٹس جاوید اقبال سے سے پروز مطالبہ کیا ہے کہ نیب کے ایک انکوائری ٹیم چترال بھیجا جائے۔ جس کی تمام تر اخراجات میں اپنے بساط کے مطابق خود برداشت کروں گا۔ اور کرپشن کے تمام تر شواہد میرے پاس موجود ہیں اور میں انکوائری کی ہر قسم کی مدد کر سکتا ہوں۔ حاجی محمد شفاء نے کہاکہ چترال ایک دور افتادہ اور میڈیا سے اوجھل علاقہ ہونے کی وجہ سے یہا ں کرپشن اپنے عروج پر ہیں۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ۔تمام تر قیاتی اسکیم خورد برد ہو رہے ہیں۔اور این ایچ اے کے انجینئر صاحباں کمیشن بٹورنے میں مصروف عمل ہیں۔
لہذا پی ڈی این ایچ اے، اے ڈی این ایچ اے اورسائید انجینئرز کے خلاف محکمانہ انکوائری کر کے تادیبی کاروائی کی جائے۔ بصورت دیگر ہم عوامی احتجاج پر مجبور ہونگے۔جس کی تمام تر زمہ داری این ایچ اے پی ڈی پر عائد ہوگی۔ واضح رہے کہ گذشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف چترال کے سینئر رہنما نے اس اہم ایشو کو میڈیا کے ذریعے سامنے لایا تھا اور اس سے پہلے عشریت ویلج کونسل کے نمائندہ گاں نے قرار داد اور اشتہار کے ذریعے حکام بالا کو اس اہم ایشو کے حوالے سے اگاہ کیا گیا تھا۔ مگر کوئی خاطر خواہ شنوائی نہیں ہوئی۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔