سینیٹ کے غیر حتمی نتائج ،ن لیگ آگے

اسلام آباد کی دونوں اور پنجاب سے گیارہ نشستیں ن لیگ کے حمایت یافتہ امیدواروں نے جیت لیں، مشاہد حسین سید اور اسحاق ڈار بھی منتخب ہوگئے۔

سندھ سے پیپلز پارٹی کے7 امیدواروں نے کامیابی حاصل کر لی ہےجس میں اقلیتی امیدوار اور خواتین کی مخصوص نشست بھی شامل ہیں۔

سینیٹ انتخابات کے غیر سرکاری اورغیر حتمی نتائج کے مطابق کامیابی حاصل کرنے والوں میںرضا ربانی،مولا بخش چانڈیو ،سکندرمیندھرو ، محمد علی شاہ جاموٹ،مرتضی وہاب جبکہ اقلیتی نشست پر انور لال دین جبکہ خواتین کی مخصوص نشست پر پیپلز پارٹی کی کرشنا کوہلی کامیاب ہو گئیں۔

فاٹا سے ہدایت اللہ، ہلال الرحمان، شمیم آفریدی اور مرزا آفریدی سینیٹرز منتخب ہوگئے۔بلوچستان میں پانچ جنرل نشستوں پر آزاد امیدوار کامیاب ہوئے، جے یو آئی ف کے مولوی فیض محمد اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے اکرم بلوچ بھی منتخب ہوگئے۔

ن لیگ کے امیدواران نےسینیٹ میں کامیابی بحیثیت آزاد امیدوارحاصل کی ۔قومی سمیت چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ انتخابات کے لیے ہونے والی پولنگ کا وقت ختم ہوچکا ہے اور اب گنتی کا عمل جاری رہی ۔

سینیٹ کی 52 نشستوں پر 131 امیدواروں نے حصہ لیا، پولنگ بغیر کسی وقفے کے شام 4 بجے تک جا ری ہی ۔سیکریٹری الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں پولنگ انتظامات پر اطمینان کا اظہارکیا اور کہاکہ کہیں سے ہارس ٹریڈنگ کی کوئی شکایت نہیں ملی۔

سینیٹ الیکشن میں پہلی مرتبہ مسلم لیگ ن کے امیدواروں نے آزاد حیثیت سے انتخاب لڑا، پیپلزپارٹی اکثریت برقرار رکھ پائے گی یا اس بار ایوان بالا کی حکمرانی حکمراں جماعت کے حصے میں آئےگی ؟فیصلہ آج ووٹوں کی گنتی کے عمل کے بعد ہو جائے گا۔

سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں پنجاب کی 12 نشستوں پر 20 امیدواروں میں ، سندھ کی 12 نشستوں پر33 ، خیبر پختونخوا میں 11 نشستوں پر 26 جبکہ بلوچستان کی11 نشستوں پر23 امیدواروں کے درمیان مقابلہ تھا، جبکہ فاٹا کی 4 نشستوں پر 24 اور اسلام آباد کی 2 نشستوں پر 5 امیدوار مد مقابل تھے۔

قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں سینیٹ الیکشن کے لئے ووٹنگ وقت مقرر پر شروع ہوئی، وفاقی وزیر رانا تنویر نے قومی اسمبلی میں پہلا ووٹ کاسٹ کیا ۔اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق ودیگر نے بھی اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔