الیکشن کمیشن آف پاکستان نےچترال کی ایک نشست مکمل ختم کردی ۔سرتاج احمد خان نے7مارچ کو پشاورمیں اجلاس طلب کرلیا۔۔

چترال ( نمائندہ چترال ایسکپریس) الیکشن کمیشن آف پاکستان مردم شماری کے بعد نئے حلقہ بندیوں کا اعلان کیا ہے ۔ جس کے مطابق چترال کی نیشنل اسمبلی کی نشست این اے ون قرار دیا گیا ہے ۔ اور اسی طرح صوبائی اسمبلی کی بھی ایک ہی نشست رہ گئی ہے ۔ جس کا نام پے کے ون رکھا گیاہے ۔ مگر ایک نشست کو مکمل طو رپر ختم کردیا گیا ہے۔

چترال چیمبر آف کامرس اور چترال کمیونٹی ڈویلپمنٹ نیٹ ورک کے صدر سرتاج احمد خان نے چترال کی ایک نشست کو ختم کرنے پر انتہائی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چترال رقبے کے لحاظ سے صوبے کا سب سے بڑا ضلع ہے ۔ اور دورآفتادہ ضلع ہونے کی وجہ سے دو نشست بھی چترال کیلئے ناکافی تھے۔ چترال کے لوکل میڈیاسے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے 7مارچ کو صبح دس بجے پشاور پریس کلب میں چترال کے تمام منتخب ممبران اور عمائدین چترال کا ایک ہنگامی اجلاس بلایا ہے۔جس میں گزشتہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں کے مطابق چترال کی ایک نشست ختم کرنے کا نوٹفیکشن الیکشن کمیشن آف پاکستان میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کیاہے۔ انھوں نے بتایا کہ اس فیصلے کے خلاف باقاعدہ پیٹیشن جمع کیا جائیگا۔

انھوں نےتمام منتخب ممبران قومی وصوبائی،ضلع ناظم،ودیگر منتخب ناظمین اورمختلف پارٹیوں کے ذمہ داروں کو اس اہم میٹنگ میں شرکت کی دعوت دی ہے۔

یادرہے کہ اس سے پہلے چترال کے تمام منتخب ممبران کا ایک اجلاس پشاور میں بلایا گیا تھا۔ اور صوبائی اسمبلی میں بھی اس فیصلے کے خلاف قرارداد منظور کی گئی تھی۔

سرتاج احمد خان نے مذید بتایا کہ 7مارچ کی اجلاس میں احتجاج، ہڑتال، دھرنا اور لانگ مارچ کیلئے لائحہ عمل طے کیا جائیگا۔ جس میں سب کی حاضری انتہائی ضروری ہے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔