اقتدار کی رسہ کشی

……. تحریر: ناصرعلی سابق صدرچترال نرسز ایسوسی ایشن ……

نرسنگ کا شعبہ خدمت کے لحاظ سے دنیا بھر میں عزت واحترام سے دیکھا جاتا ہےے۔اسی شعبہ کی وساطت سے بنی نوع انسان کی خدمت کی جاتی ہے،نرسز مریض کی دیکھ بھال اس وقت بھی کرتے ہیں جب اس کے ساتھ کوئی نہ ہو۔اس شعبہ سے منسلک ہونے کے بعدایک نرس ہمیشہ اللہ کو حاضروناظر جان کر دل سے خدمت کرتی ہے۔ہرانسان کوزندگی گذارنے کے لئے بہت ساری ضروریات ہوتی ہےجوکہ ایک خدمتگار کے لئے بھی لازم و ملزوم ہے۔اور اس مقصد کے لئے تقریباً ہرادارے میں نمائندے ہوتے ہیں، جو اپنے ایشوز حکومت وقت کے ساتھ ڈسکس کرتے رہتےہیں۔اسی طرح نرسنگ ایسوسی ایشن کا بھی نمائندہ ہوتا ہےجوحالات کےمطابق اپنےجائز مطالبات حکومت تک پہنچاتے رہتے ہیں۔نرسز کےجائز مطالبات پچھلے تین برسوں سےحکومت وقت تک پہنچارہے ہیں مگر حکومت ان مطالبات کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔ایسی صورتحال میں ہڑتال کی کال دینے کے علاوہ کوئی اورچارہ موجود نہیں تھا۔قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے پرُامن احتجاج ہرشہری کا بنیادی حق ہے۔نرسز کو پروفیشنل ہیلتھ الاونس سولہ سکیل کے حساب سے دیا جاۓ،رسک،سروس اسٹریکچر،نرسس کے لئےعلحدہ ڈائرئکٹریٹ کا قیام جیسے مسائل شامل ہیں۔ چونکہ میراموضوع اقتدار کی رسہ کشی ہے تواس حوالے سے بات کرینگے۔چند ہفتہ قبل صوبائی نرسنگ ایسوسی ایشن کےحکم پر تمام اضلاع میں انتخابات کرائے گئے، ڈسٹرکٹ پشاورکےعلاوہ تمام ضلعوں میں پرُامن انتخابات کاانعقاد ہوا۔پشاورکےہسپتالوں میں دو قسم کےنرسزڈیوٹی دے رہے ہیں،ایم ٹی آئی اورپبلک سروس کمیش پاس نرسز۔ پشاورمیں ایم ٹی آئی نرسز نے بھی اپنےامیدوارکھڑے کئے،ایک پنیل ایم ٹی آئی کا بنااورایک سول نرسز کا۔عین الیکشن کے وقت کچھ ناخوشگوارواقعات کی وجہ سےالیکشن نہ ہوسکے،ایم ٹی آئی نرسز گھر کے مسئلے گھر میں حل کرنے کے بجائےعدالت لے گئے۔ بعدازاں صوبائی صدر اپنے قانونی اختیارات کو استعمال کرتے ہوئےسول نرسز کےحق میں نوٹیفکشن کر دیا۔جس کے بعد ایم ٹی آئی نرسزمیں شدید غم وغصے کی لہردوڑ گئی اوراب تک برقرار ہے،اقتدار کے نشےمیں ہمارے بھائی یہ بھول گئے کہ ہم سب نرسز ہیں تمام نرسز کے فائدے کے لئے ذاتی رنجشیں ختم کرکے ایک دوسرے کا ساتھ دینا چائیے۔اب بھی ایک طبقہ صرف اقتدارکے نشے میں دہت ہو کر یہ کہتے ہیں کہ آپ لوگ احتجاج کرکے دیکھائے،میرےعزیزدوست غصے کی وجہ سے یہ بھی بھول چکے ہیں کہ اس احتجاج سے ایم ٹی آئی اورسول نرسزدونوں کو فائدہ ملےگا۔ میری تمام نرسز سے گزارش ہےکہ وہ کچھ وقت کے لئے اقتدارکوایک طرف رکھتے ہوئے اپنے صوبائی صدر کے ساتھ ملکر تمام نرسزکو فائدہ پہنچانے کی کوشش کریں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔