ایک سیٹ کا خاتمہ سیاسی لیڈرشپ کی ناکامی کا ثبوت ہے، صوبیدار (ر) امیر اللہ

چترال( نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال سے صوبائی اسمبلی کے ایک سیٹ کے خاتمے پر ایک اخباری بیان میں امیر اللہ صوبیدار نے کہا ہے کہ چترال کی ایک سیٹ ختم ہونے کے بعد انہوں نے اپنے الیکشن کمپئن کو بھی موخر کردیا تھا اور سیاسی افراد کے مشترکہ اجلاس کے بعد اعلان پر ان کا بھی اتفاق تھا کہ اگر چترال کی سیٹ بحال نہیں کی گئی تو پورے چترال میں الیکشن کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ مگر سیاسی نمائندوں نے سیٹ کی بحالی کے لئے کام کرنے کے بجائے الیکشن کمپئن کا آغاز کردیا ہے۔ جو اس بات کے لئے واضح جواز فراہم کررہے ہیں کہ ہماری سیاسی لیڈرشپ بصیرت سے یکسر محروم ہے۔ وہ مردم شماری سے پہلے چترال کے عوام میں یہ شعور بیدار کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں اور مردم شماری کے بعد الیکشن کمیشن میں اپنا موقف بیان کرنے میں بھی ان کو شدید ناکامی کا سامنا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام سے الیکشن کے بائیکاٹ کا وعدہ کرنے والی سیاسی لیڈرشپ اب الیکشن کمپئن کیوں چلا رہی ہے ان کا اب کمپئن چلانا دھوکہ دہی کے زمرے میں آتا ہے۔ عوام کو ان کے دھوکے کا پتہ چلنا چاہئے ۔ عوام کو اندازہ ہونا چاہئے کہ اگر یہ لوگ انتخابات سے قبل ہی ان کو دھوکہ دے رہے ہیں تو انتخابات جیتنے کے بعد عوام کا کیا حال کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنا الیکشن کمپئن دوبارہ سے شروع کررہے ہیں تاکہ اسمبلیوں تک جا کر چترال کے سادہ لوح عوام کی خدمت کرسکوں اور ایسے دھوکے باز افراد سے عوام کی خلاصی ہوسکے۔انہو ں نے عوام پر زور دیا کہ اگلے انتخابات میں ووٹ ڈالنے سے پہلے اس بات کو یقینی بنائیں کہ آپ کا ووٹ آپ کے اجتماعی مفادات کے حصول کے لئے استعمال ہو نہ کہ سیاسی لوگ آپ کو دھوکہ دے کر اپنے ذاتی مفادات کے لئے آپ کے ووٹ استعمال کریں۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔