ایم پی اے بی بی فوزیہ کے حوالے سے پارٹی چھوڑنے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے ۔حیدر نبی سابق آفس سیکرٹری پی ٹی آئی چترال 

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)سابق آفس سیکرٹری،سابق جنرل سیکرٹری یوسی ٹو،سابق ممبر ڈسٹرکٹ کوارڈینیشن کمیٹی پی ٹی آئی چترال
اورپی۔ اے ٹو ایم پی اے بی بی فوزیہ حیدر نبی نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ بی بی فوزیہ پارٹی کے ساتھ تھی ،ساتھ ہے اور رہے گی پارٹی چھوڑ کر وہ لوگ جا ئینگے جو یہ سازشیں کر رہے ہیں اور یہ بھی ان سازیشی عناصر کے پھیلائے ہو ئے پراپیگنڈے ہیں جنہوں نے بی بی فوزیہ کے خلاف لگائے گئے تمام الزامات کے پیچھے اپنا کلیدی کردار ادا کرچکے ہیں اُنہوں نے کہا کہ چند دن پہلے انہی لوگوں اسپیکرخیبر پختونخواہ اسمبلی اسد قیصر سے ملاقات کی اور اس کو تاکید کیاکہ بی بی فوزیہ کو کلیئرنس نہ دی جا ئے اس کو کلیئرنس ملنے کے بعد وہ دوسری پارٹی جوائن کر رہی ہے اس بات کے گواہ خود اسد قیصر ہے حیدر نبی نے ایسے عناصر کو تنبہہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ باز آجائیں پارٹی کوجتنا نقصان پہنچانا تھا پہنچاچکے ہیں کہیں انکے لئے دوسرے پارٹیوں کے دروازے بھی بند نہ ہو جائیں اس سے پہلے وہ سدھر جا ئیں۔اُنہوں نے کہا کہ
مجھے اس بات پر بھی حیرانی ہے کہ ہمارے ڈسٹرکٹ کے پریزیڈنٹ عبدالطیف سب کچھ جانتے ہو ئے بھی خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہے ہیں ۔حالانکہ یہ لوگ ایم پی اے صاحبہ کے خلاف کئے گئے تمام سازشوں کا اعتراف انکے سامنے ان الفاظ میں کر چکے ہیں ۔ ( فوزیہ کے خلاف پہلے بھی جتنی سازشیں ہو ئی ہیں وہ ہم نے کی ہیں اب بھی ہم کر رہے ہیں اور آئیندہ بھی کرتے رہیں گے )اس کے بعد بھی عبدالطیف صاحب کی خاموشی ایک سوالیہ نشان ہے ۔ اُنہوں نے کہا کہ میں بحیثیت ایک ادنیٰ ورکر پارٹی کی اعلیٰ قیادت سے اپیل کرتاہوں کہ ایسے لوگوں کے خلاف کاروائی کریں اگر کاروائی نہیں کر سکتے تو مہربانی کرکے صدر انکو روکے کیونکہ یہ ضلعی صدر کے قریبی ساتھی ہیں اگر ایسا نہ ہوا تو یہ اپنے ساتھ ساتھ ضلعی صدر سمیت پارٹی کو بھی لے ڈوبیں گے ۔ اُنہوں نے پی ٹی آئی کے ورکروں کو خوشخبری دیتے ہوئے کہا کہ ایم پی اے بی بی فوزیہ صاحبہ کے خلاف کوئی ثبوت نہیں ملے ۔ سازشی عناصر مکمل طور پر نا کام ہو چکے ہیں بہت جلد پارٹی کی اعلیٰ قیادت پریس کانفرنس کے ذریعے ایم پی اے فوزیہ صاحبہ کی بحالی کا اعلان بھی کریں گے ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔