چترال کے85فیصد لوگ حیاء،امانت دار ،کرپشن سے پاک دینی طبقہ کے لوگوں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں۔مولانا عبدالاکبرچترالی/مولانا ہدایت الرحمن

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)چترال کے 80فیصد عوام ملک میں اسلامی حکومت کی تمنا رکھتے ہیں۔چترالی عوامی کی دلی خواہش تھی کہ ایم ایم اے بحال ہو اور ملک میں اسلامی نظام کے لئے راہیں ہموار ہوسکے ایم ایم اے اتحاد الیکشن کے بعد بھی اسی طرح قائم رہیگا۔ان خیالات کا اظہار ایم ایم اے کے طرف سے این اے ون چترال کے لئے نامزد اُمیدوارمولانا عبدالاکبر چترالی اور پی کے ون چترال کے لئے نامزد اُمیدوار مولانا ہدیات الرحمن نے ایم ایم اے کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے کہاکہ ایم ایم اے کا بننا چترال کے لوگوں کی دلی خواہش تھی جوکہ پورا ہوا اب چترال کے عوام کو ایم ایم اے کی کامیابی کے لئے دن رات ایک کرکے کام کرنا ہوگا۔اُنہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کے دور حکومت میں جوترقیاتی کام ہوئے تھے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ۔لواری ٹنل کے لئے جو کوشش اور کام ایم ایم اے کے دور حکومت میں ہوئی وہ کسی بھی حکومت میں نہیں ہوئی۔اُنہوں نے کہا کہ کمیشن ناجائز اور حرام ہیں مگر پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت میں مسجدوں کے تعمیر کے کاموں میں ٹھیک ٹھاک کمیشن لی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ آنے والے الیکشن میں کامیاب ہوکر قومی اسمبلی میں آئین کی تحفظ ہماری اولین ترجیح ہوگی ۔اسلامی شقات ،ناموس رسالت کی حفاظت اور گستاخ رسولؐ کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے موثر اقدامات اُٹھائے جائینگے۔مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا کہ لواری ٹنل کے لئے پہلی مرتبہ میں نے آواز اٹھاکر اُس وقت کے ڈکٹیٹر پرویز مشرف کے ذریعے 8ارب روپیہ لواری ٹنل پر خرچ کرایا۔گولین گول پاؤر ہاؤس چترال کے بارے میں اُنہوں نے کہا کہ اس بجلی گھر کی تعمیر میں حکومت پاکستان سمیت اُس وقت کی ضلعی حکومت کا کوئی کردار شامل نہیں اس بجلی کے لئے قومی اسمبلی میں،میں نے آواز اُٹھایا۔جس کے بعد سعودی عرب اور عرب امارات کے ذریعے مذکورہ بجلی گھر کے لئے فنڈ فراہم کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی۔اُنہوں نے کہا کہ سابقہ ایم این اے شہزادہ افتخارالدین نے بجلی گھر کا افتتاح کرکے کریڈٹ لینے کی ناکام کوشش کی ۔جس میں اُن کا کوئی کردار شامل نہیں تھا۔منتخب ہونے کے بعد چترال بھر میں ناجائز لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا جائیگا اور ضلع چترال کے کونے کونے میں بجلی کی ترسیل کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ چترال میں بجلی کی رائلٹی کی مد میں بجلی سبسڈائز نرخ پردلوانے کے لئے موثر اقدامات اُٹھائے جائینگے۔چترال میں سڑکوں کی خستہ حالی،تاجکستان روڈ سمیت پانی کے نہروں کے مسائل،ایریگیشن چینلوں کی کمی کو دور کرنے کے ساتھ چترال کے کئی مقامات پر پلوں کی خاستہ حالی اور کمی کو دور کرنا ہمارے منشور میں شامل ہے۔جسے ہم اقتدار میں آکر پورا کرکے دکھائینگے۔اُنہوں نے کہا کہ ایم ایم اے چترال کے عوام کے اُمنگوں کا ترجمان ہے۔چترال کے85فیصد لوگ حیاء،امانت دار ،کرپشن سے پاک دینی طبقہ کے لوگوں کو اقتدار میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ایم ایم اے پر کسی قسم کی کرپشن، چوری،زنا،شراب نوشی،کمیشن کا کوئی کیس نہیں۔اُنہوں نے کہا ہم چترال کے لوگوں کو یقین دلاتے ہیں کہ چترال کے تمام محکموں سے کرپشن ختم کرینگے۔کمیشن سسٹم کا مکمل خاتمہ کرکے پراجیکٹ لیڈروں کے ذریعے فنڈز کا استعمال کرکے چترال کو ترقی کے راستوں پراستوار کرینگے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کے مختلف تحصیلوں،دروش،بونی،گرم چشمہ،تورکہو،موڑکہو اور ارندو کے ہسپتالوں کواپگریڈکرکے مزید فعال بنانے کے ساتھ صفائی کا نظام بہتر بنایا جائیگا۔اُنہوں نے کہا کہ سرحدی علاقہ ارندو کے عوام نے اب تک بہت سے مشکلات اور تکالیف کا سامنا کیا ہیں ان کی تکالیف اور مشکلات کے تدارک کے لئے ارندو روڈ اور بجلی کا مسئلہ ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائیگا۔اُنہوں نے چیف آف آرمی اسٹاف ،کورکمانڈر پشاور اور کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس سے میرکھنی سے ارندوتک مختلف مقامات پر چیک پوسٹوں کے خاتمے کے لئے اپیل کیا ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔