مختلف سکولوں میں زیر تعلیم بچے اور بچیوں کا آبائی جائیداد سے محروم کئے جانے کے خلاف چترال پریس کلب کے سامنے احتجاج

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) سنگور کے شاہ میراندہ سے تعلق رکھنے والے مختلف سکولوں میں زیر تعلیم بچے اور بچیوں نے آبائی جائداد سے محروم کئے جانے کے خلاف چترال پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثاراور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ریاست چترال کے سابق حکمران کی طرف سے ان کی آبائی جائداد کو کسی اور کے نام الاٹ کرنے کے احکامات کو منسوخ کرکے ان کا حق واپس دلایاجائے۔ چترال پریس کلب کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے لطیف اللہ شاہ میر، شاہ حسین میر اوردوسروں نے کہاکہ ان کا پردادا 1903ء میں برٹش آرمی کے ساتھ کوئٹہ کے مقام پر دھوبی کا کام کرتے ہوئے وہیں منتقل ہوگئے جبکہ گاؤں سے باہر رہنے کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے اس وقت کے مہتر چترال نے اپنے ایک قریبی رشتہ دار کو ان کا زمین الاٹ کردیا اور 1955ء میں گاؤں واپس آنے کے بعد وہ ریاستی حکمران کے سامنے کچھ بول سکتے تھے اور خاموش رہنے کے سو ا کوئی چار ہ نہیں تھا۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں ہمارا حق واپس دلائی جائے جوکہ درجنوں ایکڑ قابل کاشت زمین اور چراگاہ پرمشتمل ہے۔ سکول کے بچوں اور بچیوں نے حکومت کو تنبیہ کرتے ہوئے کہاکہ ان کی شنوائی نہ ہونے پر وہ احتجاج کے طور پر اپنے اپنے سکولوں سے اپنی پڑہائی کا سلسلہ منقطع کرنے پر مجبور ہوں گے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔