خیبرپختونخوا،خواتین پر تشدد کی روک تھام کا قانون تیار,جبکہ شوہر پرجھوٹا الزام لگانے پر بیوی پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

چترال ایکسپریس)خیبرپختونخوا میں خواتین پرگھریلو تشدد کی روک تھام کا مجوزہ قانون تیارکرلیا گیا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخوا میں خواتین پرتشدد کی روک تھام کا مجوزہ قانون تیارکرلیا گیا ہےجس کے مطابق تشدد ثابت ہونے،بیو ی یا اسکے رشتے داروںکو دھمکانے پرشوہر کو قید اور جرمانے کی سزا دی جاسکے گی جبکہ شوہر پرجھوٹا الزام لگانے پر بیوی پر بھی 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔

مجوزہ قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مسلسل گھریلو تشدد کرنے اور بیوی کو کام کرنےکی جگہ، دفتر یا کسی بھی جگہ ڈرانے، دھمکانے پر شوہر کو سزا ہوگی۔ اس کے علاوہ بیوی کوسوشل میڈیا،انٹرنیٹ اور موبائل فون پر دھمکانے پربھی شوہر کو سزا ہوگی۔

گھریلو ناچاقی کی صورت میں شوہرکو بیوی کے سلامتی کی ضمانت دینا ہوگی۔

مسودہ میں کہا گیا ہے کہ بیوی اور بچوں کو نان نفقہ اور دیگر اخراجات دینے کا بھی شوہرپابند ہوگا۔ گھریلو تشدد کی روک تھام کے لیے ڈپٹی کمشنرز کی سربراہی میں کمیٹیاں بنائی جائیں گی۔ کمیٹی متاثرہ خاتون کو طبی امداد، تحفظ اور قانونی معاونت فراہم کرے گی اور محکمہ صحت، سماجی بہبود، پبلک پراسیکیوٹر اور پولیس افسران کمیٹی کے ارکان ہوں گے۔

مسودہ کے مطابق سول سوسائٹی اور ویمن کمیشن کے نمائندے بھی کمیٹی کا حصہ ہوں گےجبکہ خیبرپختونخوا کابینہ خواتین پر گھریلو تشدد کی روک تھام بل کی منظوری دے چکی ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔