ضلعی سیرت کونسل چترال کے زیراہتمام 12ربیع الاو ل کے مناسب سے گیارہویں سالانہ عظیم الشان پیغام نبوت کانفرنس کا انعقاد

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)۔ضلعی سیرت کونسل چترال کے زیراہتمام 12 ربیع الاو ل کے مناسب سے گیارہویں سالا نہ عظیم الشان پیغام نبوت کانفرنس گذشتہ روز مرکزی جامع مسجد اڑیان چترال میں منعقد ہوئی ۔کانفرنس بعدازنماز عصر شروع ہوا اور رات گئے تک جاری رہا کانفرنس کو دو حصوں میں تقسیم کیا گیا تھا پہلے حصے کی صدرات عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت چترال کے امیر مولانا مفتی شفیق آحمد نے کی ۔دوسرے حصے کے صدر محفل متحد ہ مجلس عمل چترال کے صدر مولانا قاری عبدالرحمن قریشی تھے ۔کانفرنس سے مہمان خصوصی مولانا پروفیسر نقیب اللہ رازی کے علاوہ پی ٹی وی اسلام آباد کے پروڈیوسر حبیب الرحمن شیخ القران مولانا ولی محمدضیف مولانا فدا آحمد ،مولانا عبدالسلام ، ماسٹر شمس الدین و دیگر نے خطاب کر تے ہوئے نبی کریم ﷺ کے سیرت طیبہ کے مختلف پہلوؤں کو اُجاگر کرتے ہوئے مقر رین نے کہا کہ نبی کریم ﷺ کے تعلیمات قیامت تک آنے والے انسا نیت کے لئے راہ نجا ت ہے ۔آپ ؐ کے آمد سے پہلے معاشر ے میں کسی کے بھی حقوق محفوظ نہ تھے آج دُنیا میں جو حقو ق حقوق کے بات کر تے ہیں وہ جان لیں کہ جن حقوق کی تم بات کر تے ہو اُن حقوق کے بانی بھی محمد رسول ﷺ ہے ۔مقر رین نے کہا مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ آپ ؐ کے سیرت طیبہ کو مطالعہ کریں اس لئے نہ صرف سیرت کانفرنس ہی ضرورت ہے بلکہ اُمت کے ہر فرد پر لازم ہے کہ وہ اپنے گھر میں قرآن و حدیث کے ساتھ ساتھ نبی کریم ﷺ کے سیر ت کے حوالے سے مستند کتابو ں کا زخیر ہ بھی رکھے تاکہ ہم اور ہمارے آنے والے نسلیں ایک آلہ کامل مسلمان اور معاشرے میں ایک اعلیٰ انسان بن کے زندگی گذر سکے ۔آخر میں ضلعی سیر ت کونسل کے چےئر مین حافظ نوا ز مدنی نے کا میاب کانفرنس کے انعقاد میں تعاؤں کر نے پر عما ئدین علاقہ شرکاء محفل علما ء کرم میڈیا نما ئند گان اور ضلعی انتظا میہ کا شکر یہ ادا کیا اُنہوں نے بہترین سیکرٹری فراہم کر نے پر ڈی پی او رچترال کا بھی خصوصی شکر یہ ادا کیا کانفر نس کے آخر میں ملکی سلامتی خوشحالی کے لئے اور حاجی عبدا لوہا ب مرحوم اور مولانا سمیع الحق کے درجات کے لئے بھی دُعا کیا گیا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔