آغاخان ٰینیورسٹی سے بنیادی ابتدائی تعلیم کے فلسفے میں سند لینے کا اعزاز کرن خان بونی کو حاصل رہا 

ڈسٹرکٹ اپر چترال ( نمائندہ خصوصی)  کرن خان ولد شمسیار خان ٹیک لشٹ بونی  نے بچوں کی ابتدائی تعلیم کی تربیت میں آغا خان یونیورسٹی کراچی سے ایم -فل کی دو سالوں پر محیط تعلیم و تربیت حاصل کرنے کے بعد پچھلے دنوں Master of Philosophy in Early Childhood   کی سند حاصل کی ۔  کرن خان نے اپنی ابتدائی تعلیم آغا خان سکول بونی سے حاصل کی اس کے بعد بی اے اسلام آباد سے کرنے کے بعد National University of Modern Languages سے ایجوکیشن میں ماسٹر کیا یوں انہیں تعلیم کے میدان میں پیش آںے والی قباحتوں کو قریب سے دیکھنے کا موقعہ ملا ۔ کرن خان کے مطابق بچوں کی تعلیم میں حائل رکاوٹوں کا واحد حلEarly Childhood پر سخت تحقیقی کام  میں نظر آیا ۔یہ تحقیقی کام آغا خان ینیورسٹی کے علاوہ ممکن نہیں تھا لہذا کرن خان نے اپنی محنت اور سخت کاوشوں سے آغا خان یونیورسٹٰی پہنچے میں کامیابی حاصل کی ۔ وہ صرف ایک مقصد کی تکمیل چاہتی تھی اور وہ مقصد Early Childhood میں مہارت حاصل کرنے کے بعد واپس اپنے علاقے میں آکر اپنے لوگوں کی خدمت تھا۔اُن کی تحقیقی مقالے کا موضوع “Mothers’ perceptions on the role of play in early years” یعنی بچوں کے ساتھ کھیلتے ہوئے انہیں  تعلیم  و تربیت دینے کے حوالے سے ماوں کی رائے، تھا  ۔ اس تحقیق کے لئے انہوں نے اپر چترال کا انتخاب کیا تھا ۔ اپنی تحقیق کے حوالے سے جب ماوں سے ملاقاتیں کیں تو علاقے میں تعلیم کے حوالے سے ماوں کو درپیش مسائل اور ان مسائل کے نتیجے میں  بچوں کی تعلیم و تربیت مرتب ہونے والے منفی اثر کا  گہرا احساس ہوا یوں انہوں نے مصمم ارادہ کیا کہ وہ ملازمت کے خیال کو بھی پس پشت ڈال کر ڈگری لینے کے فوراً بعد اپنے علاقے کی اُن ماوں کی خدمت کرے گی جو مرد کے تسلط میں اپنی زندگی سخت کوشی میں گزار کر اپنے بچوں کو وقت دینے سے قاصر ہیں ۔ وہ ڈگری لینے کے دوسرے دن  ہی کراچی سے چترال پہنچی اور پی ڈی سی سی کے ساتھ کام شروع کیا ۔ انہوں نے اپنی کامیابی کو اللہ کی مہربانی، ماں باپ  اور خاندان کی دعا کے علاوہ  اساتذہ کی شفقت قرار دی ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔