جامعہ چترال کی جانب سے مقامی اخبار میں بے بنیاد خبرچھپنے پرتحفظات کا اظہار

چترال (پ۔ر) گذشتہ دنوں چترال میں رونماہونے والے ایک افسوس ناک واقعے میں ملوث افراد کاجامعہ چترال سے مبینہ تعلق ظاہر کرکے چترال کے چند آن لائن اخبارات میں جو خبر چھپی ہے اس حوالے سے یونیورسٹی انتظامیہ نے واضح کردیاہے کہ مذکورہ افراد نہ جامعہ چترال کے طالبعلم ہیں اور نہ ہی یہ جامعہ چترال کے طالبعلم رہے ہیں۔یونیورسٹی کے پبلک ریلیشن آفیسر کے دفترسے جاری پریس ریلیز کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ اس خبر سے جامعہ کے ساکھ نقصان پہنچانے کی جو مذموم کوشش کی گئی ہے اس حوالے سے ذمہ داران کاتعین کرکے سخت کاروائی کیلئے قانون نافذکرنے والے اداروں سے رابطہ کررہی ہے ۔پریس ریلیز میں مزید کہاگیاہے کہ جامعہ میں تمام سیاسی سرگرمیوں پر پابندی ہے ایسے میں اگر کوئی طالبعلم خود کو کسی سیاسی طلباء تنظیم کا عہدے دار ظاہرکرتاہے تو اس کے خلاف تحقیقات کے بعد جامعہ کے قوانین کے مطابق سخت کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔