چترال میں گلوبل انوائرنمنٹل فیسیلیٹی کی مالی تعاون سے سنولیپرڈ اینڈ ایکوسسٹم پروٹیکیشن پروگرام پراجیکٹ کا افتتاح

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال میں برفانی چیتا کی آبادی کو کم ہونے سے بچانے کے لئے پانچ سالوں پر محیط ایک پراجیکٹ کا اغاز کردیا گیا جوکہ مقامی کمیونٹی کی مدد سے اس کمیاب اور بین الاقوامی طو ر پر مشہور جنگلی بلی کو معدوم ہونے سے بچانے کے لئے متعدد اقدامات کرئے گی۔ گلوبل انوائرنمنٹل فیسیلیٹی کی مالی تعاون سے سنولیپرڈ اینڈ ایکوسسٹم پروٹیکیشن پروگرام کے نام سے اس پراجیکٹ کا افتتاح ہفتے کے روز مقامی ہوٹل میں ہوئی جس میں چیف کنزرویٹر وائلڈ لائف صفدر علی شاہ مہمان خصوصی تھے ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی صفدر علی شاہ نے کہاکہ چترال ان خوش قسمت علاقوں میں شامل ہے جوکہ قدرتی وسائل سے مالامال ہے اور جنگلی حیات کی تنوع کی وجہ سے مشہور ہے جن میں برفانی چیتا بھی شامل ہے جوکہ دنیا کے صرف بارہ ممالک میں پایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس پراجیکٹ کے مقاصد میں برفانی چیتے کے مسکن اور اس کے خوراک کے ذرائع کو تحفظ فراہم کرنا، موسمیاتی تبدیلی کے مہلک اثرات میں کمی لانے کے لئے اقدامات کرنا اور تعلیم وآگہی کے ذریعے اس جانور کو انسان کی طرف سے درپیش خطرات پر قابو پانا شامل ہیں۔ انہوں نے کمیونٹی پر زور دیتے ہوئے کہاکہ وہ اس پراجیکٹ سے بھر پور استفادہ کریں جس کے اثرات بالواسطہ یا بلا واسطہ دوسرے شعبہ ہائے زندگی پر پڑ سکتے ہیں۔ اس سے قبل پراجیکٹ کی تفصیل بیان کرتے ہوئے ڈاکٹر علی نواز اور جعفر الدین نے کہاکہ گلوبل انوائرنمنٹل فیسیلیٹی کے ٹرسٹ فنڈ سے 65کروڑ 2لاکھ روپے پراجیکٹ پر خرچ کئے جائیں گے جوکہ 2023ء تک جاری رہے گا جس میں وزارت کلایمیٹ چینج، وائلڈ لائف ڈیپارٹمنٹ حکومت خیبر پختونخوا ، سنولیپرڈ فاونڈیشن اور یو این ڈی پی کا تعاون بھی شامل رہے گا۔ ضلع نائب ناظم مولانا مولانا عبدالشکور نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسلا می لٹریچر میں حیوانات سے متعلق معلومات سے مزین کتب کی موجودگی اس بات کا بین ثبوت ہے کہ مسلمانوں نے اس شعبے کو بھی خاصی اہمیت دی تھی ۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تبارک وتعالیٰ نے تمام مخلوق کو انسان کے فائدے اور استفادے کے لئے پیدا کیا ہے اور اس لحاظ سے چترال میں برفانی چیتا بھی فائدے سے خالی نہیں ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اس پراجیکٹ سے مقامی یونیورسٹی اورکالجوں کے طلباء استفادہ کریں گے۔ یونیورسٹی آف چترال کے پروفیسر شاہ فہد نے اس مضوع پر تفصیلی روشنی ڈای ڈالی اور ادارے کو یونیورسٹی کی طر ف سے بھرپور تعاون کی پشکش کی۔ چترال میں پراجیکٹ کے ریجنل پروگرام منیجر شفیق اللہ خان بھی اس موقع پر موجود تھے ۔ کنزرویٹر جنگلات ملاکنڈ ویسٹ محمد یوسف خان، ڈی ایف او چترال گول پراجیکٹ ارشاد احمد، ڈی ایف او فارسٹ شوکت فیاض، ڈی پی ایم ایس آر ایس پی طار ق احمد، منیجر اے کے آر ایس پی فضل مالک، صدر پولو ایسوسی ایشن شہزادہ سکندر الملک، چیرمین چترال گول نیشنل پارک عالم زیب ایڈوکیٹ،اپر چترال کے تورکھو اور تریچ سمیت برفانی چیتے کے مسکن اور دوسرے علاقوں سے کمیونٹی کے افراد کثیر تعداد میں اس لانچنگ تقریب میں شریک تھے۔ پروگرام کے آخر میں چیف کنزویٹر اور ضلعی نائب ناظم نے مختلف اداروں کے سربراہوں میں سنولیپرڈ اینڈ ایکوسسٹم پروٹیکیشن
پروگرام پراجیکٹ کی طر ف سے سوینئر رتقسم کیئے ۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔