اپر چترال بونی میں شہید بے نظیر بھٹو کی برسی منائی گئی ،متفقہ طور پر قررداد منظور

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)جمعرات 27دسمبر کوپاکستان پیپلزپارٹی اپر چترال کا ایک اجلاس شہید بینظیر بھٹو کی برسی منانے کیلئے مرکزی دفتر بونی میں منعقد ہوا جس میں پارٹی ورکر اور سب تحصیلوں کے عہداداروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔اجلاس میں متفقہ طورپر قراد اد منظور ہوئی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے شہید قائدین ذولفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹو کے ملک کی ترقی میں کردار اور عوامی خدمات پر روشنی ڈالی گئی۔اور اُنکو خراج تحسین پیش کیا گیا۔اور ان کے وژن کے مطابق پارٹی کو آگے لے جانے کیلئے آپس میں اتفاق اور اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے پارٹی کی کامیابی کے لیے جدوجہد کرنے کے عہد کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں آئیندہ بلدیاتی الیکشن کیلئے لائحہ عمل کا اعلان کیا گیا اور مختلف تجاویز پر بھی غورکیا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ آئیندہ اجلاس میں صرف بلدیاتی الیکشن میں کامیابی حاصل کرنے کے لئے امیدوار وں کے انتخاب پر بحث کی جائیگی اور امیدواروں کے چناؤ عمل میں لائی جائیگی۔
اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی اپر چترال کیلئے فائبر اپٹیک کی تنصیب کی آڑ میں چترال بونی روڈ کو جس بے دردی سے نقصان پہنچایا جارہا ہے پر تشویش کا اظہار کیا گیا اور ڈپٹی کمشنر اور ضلع ناظم چترال سے مطالبہ کیا گیا کہ مذکورہ ٹھیکہ دار کو پابند کیا جائے کہ وہ روڈ کے حدود سے باہر مذکورہ پائپ کی تنصیب عمل میں لائے۔اور ترکول روڈ کے ساتھ ساتھ کھدائی سے اجتناب کی جائے۔بصورت دیگر عوام سخت اقدام اُٹھانے پر مجبور ہوگی۔
اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پی پی پی اپر چترال کا ایک نمائندہ وفد تشکیل دیکر صوبائی صدر سے ملاقات کی جائے اور پارٹی کو درپیش مسائل سے اُن کو آگاہ کیا جائے۔اجلاس میں اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا گیا کہ اپر چترال میں بجلی کی لوڈشیڈنگ شدت اختیار کرچکا ہے جس سے اپر چترال کے عوام انتہائی پریشانی میں مبتلا ہے چونکہ 7MVAکا ٹرانسفارمر کوغذی سوئچ روم میں موجود ہے لہذا اپر چترال کو کوغذی سوئچ روم میں موجود7MVAٹرانسفارمر سے منسلک کرکے لوڈشیڈنگ سے اپر چترال کے عوام کو نجات دلائی جائے۔
اجلاس سے صدر اپر چترال امیر اللہ،انفارمیشن سیکرٹری پرویز لال،ابولائث اور دیگر پارٹی رہنماؤں نے خطاب کیا۔
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔