چترال کے مختلف مقامات سے لوگوں کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا سلسلہ جاری

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)چترال کے مختلف مقامات سے لوگوں کی حکمران پارٹی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا سلسلہ جاری ہے ۔ گذشتہ روز بمبوریت کے معروف شخصیات سابق ایس ایچ اوعبدالقیوم اورمحمد یحیی نے باقاعدہ طور پر پی ٹی آئی میں شمولیت کااعلان کیا۔اس سلسلےمیں ایک پروقار تقریب بمبوریت میں منعقد ہوئی۔جس میں ایم پی اے وزیرزادہ,جنرل سیکرٹری پی ٹئ آئی اسرارصبور,سابق تحصیل ناظم سرتاج احمد خان اورناظم وی سی ایون مجیب الرحمن نے خصوصی طور پر شرکت کی۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ناظم مجیب الرحمن نے کہا۔کہ 72سالوں سے جاری روایتی سیاست عوام کوعدل وانصاف دینے میں ناکام رہا۔اس لئے لوگ جوق درجوق پی ٹی آئی میں شامل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ پاکستان کے حکمرانوں نےغیرملکی بینکوں کی تجوریاں بھریں۔ جس کی وجہ سے ملک آج دیوالیہ پن کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ پاکستانی قوم باشعور ہے۔جو عمران خان کی قیادت میں یہ معرکہ خوش اسلوبی سے سر کریں گے۔جنرل سیکرٹری تحریک انصاف اسرارصبور نے کہا۔کہ بمبوریت ویلی کے لوگوں نے پہلے بھی جنرل الیکشن میں تحریک انصاف کو منڈیٹ دیاہے۔اورآیندہ بھی یہاں کے لوگوں سے بھر پور تعاون کی اُمید ہے۔انہوں نے کہا ۔ کہ یہ پی ٹی آئی قیادت کا ہم پر ایک مرتبہ اور احسان ہے ۔ کہ انہوں نے ہمیں نمایندگی دی ۔ اورایم پی اے وزیرزادہ کی صورت میں چترال کا ایک با صلاحیت نمایندہ صوبائی اسمبلی میں موجود ہے۔سرتاج احمد خان نے کہا ۔ کہ ہم چترال کی تعمیروترقی کی خاطر عمران خان کے قافلے میں شامل ہو گئے ہیں۔ اور ہم چترال کو ایک ابھرتا ہوا خوشحال چترال دیکھنا چاہتے ہیں۔ اور انشا اللہ ہم اس میں کامیاب ہوجائیں گے ۔ کیونکہ ہم میں کھوٹ نہیں ۔خدمت کا جذبہ موجود ہے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ شمولیت کرنے والے بھائیوں کے ساتھ ان کے خاندانی گہرے تعلقات ہیں ۔ اور یہ ان ہی مراسم ہی کی وجہ ہے ۔ کہ ان کی درخواست پر وہ پی ٹی آئی میں شامل ہو گئے ہیں ۔ ایم پی اے وزیر زادہ نے شمولیت کرنے والوں کاشکریہ ادا کیا ۔ اور کہا ۔ کہ عمران خان چترال سے انتہائی محبت رکھتے ہیں۔ اور چترال کو ترقی دینے کیلئے سیاحت کے شعبے ک ترقی دینے میں انتہائی دلچسپی رکھتے ہیں ۔ یہ ان کی محبت ہی ہے کہ پچھلی اور اب کی حکومت میں چترال کو نمایندگی دی ۔انہوں نے کہا ۔ کہ چترال میں سیاحت کو فروغ دینے کیلئے صوبائی حکومت نے 15کروڑ اور بیوٹفیکیشن کیلئے 35کروڑ روپے منظور کئے ہیں ۔ جس سے سیاحوں کو سہولت دینے میں مدد ملے گی ۔ نتیجتا سیاحوں کی چترال آمد سے روزگار کے مواقع کھلیں گے ۔ انہوں نے کہا ۔ کہ وہ پہلے اقلیتی نمایندے ہیں ۔ جنہوں نے گستاخانہ خاکوں کے خلاف اور امریکہ کے خلاف مزمتی قرارداد اسمبلی میں پیش کی۔ انہوں نے کہا ۔ کہ میں اقلیتوں کاہی نہیں, چترال کا بھی ایم پی اے ہوں ۔ اور میری کوشش ہو گی کہ چترال کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔