تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال دروش میں لیڈی ڈاکٹرز کی عدم دستیابی، عوام سراپااحتجاج 

دروش(نمائندہ چترال ایکسپریس) ضلع چترال کے دوسرے بڑے تحصیل دروش کے واحد ہسپتال میں لیڈ ی ڈاکٹرزکی عدم موجودگی اور ادویات کی عدم دستیابی کیخلاف عوامی سطح پر احتجاج شروع کردیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹی ایچ کیو ہسپتال دروش میں گذشتہ کئی ہفتوں سے لیڈی ڈاکٹرموجود نہیں، اس سے قبل یہاں پر تین لیڈی ڈاکٹرز تعینات تھے جنہیں یکے بعد دیگرے تبادلہ کیا گیا مگر متبادل ڈاکٹر کا بندوبست نہیں کیا گیا جسکی وجہ سے علاقے کے عوام بالخصوص خواتین مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا کر نا پڑ رہا ہے۔ اس سے قبل دروش کے سیاسی و سماجی عمائدین نے اخباری بیانات اور سوشل میڈیا کے ذریعے ڈی ایچ او چترال و دیگر حکام کی توجہ اس مسئلے کی جانب مبذول کرانے کی کوشش کرتے رہے جو کہ بے سود رہی۔ اس سلسلے میں جمعہ کے روز تحصیل دروش کے سیاسی و سماجی عمائدین منتخب ناظمین و بلدیاتی نمائندگا ن کا ایک اہم اجلاس قاری جمال عبدالناصر کی دعوت پر منعقد ہوا جس میں دروش ہسپتال کے مسائل بالخصوص لیڈی ڈاکٹروں کی عدم موجودگی اور ادویات کی عدم دستیابی زیر غور آئے۔ اس حوالے سے تفصیلی مشاورت کے بعد اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے کے لئے ایک احتجاجی جلسہ منعقد کیا گیا ۔ احتجاجی مظاہرین سے قاری جمال عبدالناصر، ممبر تحصیل کونسل قسوراللہ قریشی، ناظم عمران الملک، نائب ناظم خوش نواز، ظاہر خان و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے دروش ہسپتا ل سے زنانہ ڈاکٹروں کے تبادلے کو افسوسناک قراردیتے ہوئے مطالبہ کیا کہ اس حساس علاقے کے ہسپتال میں فوری طور لیڈی ڈاکٹروں کی تعیناتی عمل میں لائی جائے۔مقررین نے متنبہ کیا کہ 24گھنٹوں کے اندر اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا توپورے دروش کے عوام سراپا احتجاج بنیں گے۔ بعد ازاں احتجاجی ریلی کے شرکاء نے اے سی آفس تک مارچ کیا جہاں پر انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو اپنے مطالبات سے آگاہ کیا۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اسسٹنٹ کمشنر دروش عبدالولی خان نے اس مسئلے کو جلد حل کرنے کی یقین دہانی کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔