صوبائی حکومت خواتین کے خلاف تشدد اور سخت رویوں کے خلاف مناسب اقدامات کی ضرورت سے بخوبی آگاہ ہے،وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان

پشاور(چترال ایکسپریس)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوامحمود خان نے کہا ہے کہ اُن کی حکومت خواتین کے خلاف تشدد اور سخت رویوں کے خلاف مناسب اقدامات کی ضرورت سے بخوبی آگاہ ہے اور اس سلسلے میں واضح اہداف کا تعین کیا جا چکا ہے ہم صوبے کے دو اضلاع میں سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ اور یو این ویمن کے باہمی اشتراک سے خواتین کی استعداد کار میں اضافے کیلئے پائلٹ پراجیکٹس کا آغاز کر رہے ہیں جس کے تحت دارالاامانوں کا معیار بلند کیا جائے گا۔ صوبے کے ایک دار الامانوں میں ملتان کی طرز پر خواتین پر تشدد کے خلاف ویمن سنٹر قائم کیا جارہا ہے جس میں خواتین کو گھریلو تشدد اور دیگر نامناسب رویوں سے بچانے کیلئے قانونی ، طبی اور کونسلنگ سمیت دیگر ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔ یہ تمام سہولیات ایک ہی چھت کے نیچے 24 گھنٹے فراہم ہوں گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے حیات آباد میں ویمن امپاورمنٹ کے سلسلے میں یونائٹیڈ نیشن ویمن کے ساتھ مفاہمتی یاداشت پر دستخط کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ خیبرپختونخوا اور یونائٹیڈ نیشن ویمن کی کنٹری ڈائریکٹر نے یاداشت پر دستخط کئے ۔ صوبائی حکومت کے ترجمان اجمل خان وزیر ،ضلع ناظم پشاور ارباب عاصم اور دیگرنے شرکت کی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبائی حکومت خواتین کے تحفظ اور اُن کی استعداد کار میں اضافے کیلئے نہایت سنجیدہ ہے ۔ ہم نے محکمہ سماجی بہبود اور یو این خواتین کے تعاون سے خیبرپختونخوا کی خواتین کو تحفظ دینے اور انہیں بااحیتار بنانے کیلئے ایک واضح حکمت عملی وضع کی ہے۔صوبائی کابینہ کے سابقہ اجلاس میں خاتون محتسب کی منظوری دے کر اس جانب بنیادی نوعیت کا قدم اٹھایا ہے۔ خاتون محتسب صوبے کی خواتین کو کام کی جگہ پر سخت اور نامناسب رویوں سمیت ان کے خلاف تشددآمیز سلوک سے تحفظ دینے کیلئے کل وقتی کام کریگی۔انہوں نے کہاکہ ہم خواتین کی استعداد کار میں بہتری لانے کیلئے دو اضلاع میں پائلٹ پراجیکٹس کا آغاز کر رہے ہیں، جو سوشل ویلفیئر اور یو این کے باہمی اشتراک سے شروع کیا جائے گا اور جس کے تحت دارالامانوں کو اپ گریڈ کیا جائے گا تاکہ خواتین کو مختلف شعبوں میں معیاری خدمات کیلئے مطلوبہ تربیت دی جائے ۔ وزیراعلیٰ نے انکشاف کیا کہ وہ پہلے ہی سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو صوبے کے ایک دارالامان میں خواتین پر گھریلو تشدد اور دیگرمتشددانہ اور نامناسب رویوں کے تدارک کے لئے ویمن سنٹر قائم کرنے کا حکم دے چکے ہیں ۔ جہاں پر انہیں گھریلو تشدد سے بچانے کیلئے قانونی، طبی اور کونسلنگ سمیت دیگر ضروری مدد فراہم کی جائے گی۔یہ ایک کل وقتی سہولت ہوگی جہاں پر گھریلو اور دیگر تشدد سے متاثرہ خواتین کو ایک چھت کے نیچے تمام سہولیات فراہم ہوگی۔وزیراعلیٰ نے اس سلسلے میں ملتان ویمن سنٹر کا طریقہ اختیار کرنے کی ہدایت کی ۔انہوں نے کہاکہ صوبے کے ایک دارالامان میں ٹیوٹا کی مدد سے ایک تربیتی سنٹر قائم کیا جائے گا ، جہاں تشدد سے متاثرہ خواتین کو تربیت دی جائے گی ۔انہوں نے کہاکہ یہ امر خوش آئند ہے کہ یو این ویمن خصوصی ورکشاپ اور شعوری مہم کا آغاز کرے گی۔تاکہ خواتین کو حراسان کرنے کے خلاف اور انہیں تحفظ دینے کیلئے ایک بہتر شعوری اور بیداری مہم کا آغاز ہو۔ یہ پلیٹ فارم سرکاری اور پرائیویٹ شعبوں پر مبنی دفاتر کیلئے قائم کی گئی کمیٹی کے ممبران کو بھی تربیت فراہم کرے گا۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ یو این ویمن کی طرف سے women empowerment policy 2017 پر عمل درآمد اور اس کی مانیٹرنگ کیلئے سپورٹ فراہم کرنا ایک اچھا اقدام ہے ،جس کے تحت ایک ایسا طریقہ کار اور لائحہ عمل مرتب کرنے میں آسانی ہوگی جو خواتین کے تحفظ اور معاشی خودمختاری کیلئے مفید ہوگا۔ساتھ ساتھ یو این ویمن ہمارے سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ کو ورکشاپ کے انعقاد سمیت معلومات اکھٹا کرنے کیلئے مناسب مدد فراہم کرے گی۔انہوں نے کہاکہ women empowerment policy کے نتیجے میں خواتین کو ایک مناسب ماحول فراہم ہوگا، جس میں وہ اپنی فلاح کیلئے بہتر فیصلے کر سکیں گے۔یہ سارا عمل ایک ٹیم ورک کے نتیجے میں ہوگا جس میں تمام شراکت دار وں کی تجاویز کو شامل کیا جائے گا اور اس پر موثر عمل درآمد ہو سکے گا۔وزیراعلیٰ نے سپیشل ایجوکیشن کمپلیکس میں فی میل سیکشن کو زیادہ کرنے کی ہدایت بھی کی اور کہاکہ انہوں نے معذور افراد کا کوٹہ بھی بڑھادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ یقین ہے کہ ہم اپنی سوچ اور پالیسی کے نتیجے میں خواتین کے تحفظ اور ان کی معاشی خودمختاری کو یقینی بنانے کیلئے مقررہ اہداف کے حصول میں کامیاب ہونگے۔بعد ازاں وزیراعلیٰ نے ویمن کرائسز سنٹر کے مختلف شعبے دیکھے ۔ وہاں پر مقیم خواتین سے سنٹر میں فراہم کی جانے والی سہولیات بشمول علاج معالجہ ، قانون تک رسائی ، خوراک ، رہائش اور دیگر مسائل سے آگاہی حاصل کی اور یقین دلایا کہ حکومت خواتین کی فلاح و بہبود کیلئے ہر ممکن قدم اُٹھائے گی ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔