پی ٹی آئی حکومت صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے گزشتہ کئی سالوں سے کوشاں ہے، مشتاق احمد غنی

ایبٹ آباد( چترال ایکسپریس) سپیکر کے پی کے اسمبلی مشتاق احمد غنی نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت صوبے میں سیاحت کے فروغ کیلئے گزشتہ کئی سالوں سے کوشاں ہے ایبٹ آباد سمیت صوبے کے تمام سیاحتی مقامات میں سیاحوں کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے اربوں روپے خرچ کئے گئے ہیں ایبٹ آباد شہر میں ایک ارب روپے کا سٹی بیوٹیفکیشن کا منصوبہ زیر تعمیر جس میں بہت سارے پراجیکٹس مکمل ہو گئے ہیں اور بیشتر پر کام جاری ہے شہر کی سڑکوں کو از سر نو تعمیر کیا گیا اور اہم شاہراہوں پر واقع آٹھ چوک تعمیر کئے جا رہے ہیں جن مین سے چار مکمل ہو گئے ہیں اور شہر کی خوبصورتی کو بحال رکھنے کیلئے صوبائی حکومت سے مزید فنڈز کی منظوری کیلئے کوششیں جاری ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد، فوراہ چوک کی افتتاحی تقریب کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں پی ٹی آئی کے ضلعی عہدیدران، یوتھ ونگ سمیت دیگر تنظیموں کے عہدیدران اور کارکنان اور شہری بڑی تعداد میں شریک تھے اس موقع پر انہوں نے کہا کہ سٹی بیوٹیفکیشن منصوبے کے تحت فوراہ چوک، ڈگری کالج چوک، شاہین چوک، خوشحال چوک، بند کھوہ چوک کی تزئین و آرائش و تعمیر و مرمت مکمل ہو گئی ہے جبکہ سینا لیبارٹری چوک، دھوبی گھاٹ چوک ، اور مری چوک کی تعمیر و مرمت کا کام جاری ہے اسی طرح چھ کروڑ روپے کی مالیت سے شہر کے وسط میں واقعہ میوزیم کی تعمیر بھی آخری مرحلے میں ہے جبکہ شملہ ہل پارک کو سیاحوں کیلئے پر کشش بنایا جا رہا ہے جس کی تعمیر عنقریب مکمل ہو جائے گی اسی طرح جیل پارک کی تعمیر بھی مکمل ہو گئی ہے جبکہ ایبٹ آباد عید گاہ کی تعمیر پر بھی کام جاری ہے اور شہر کی تمام سڑکوں کو از سر نو اس منصوبے کے تحت تعمیر کیا گیا ہے اور سٹی بیوٹیفکیشن کے منصوبے میں مزید رقم کیلئے وزیر اعلیٰ کے پی کے سے رابطہ میں ہیں جلد ہی نئی گرانٹ حاصل کر لی جائے گی انہوں نے کہا کہ گزشتہ دور میں مری روڈ کو دو رویہ کیا گیا جبکہ دھمتوڑ لنگرہ بائی پاس کی منظوری بھی دی گئی جس پر کام شروع کر دیا گیا ہے اور صوبائی حکومت نے اس منصوبے کیلئے ایف ڈبلیو او کو ابتدائی طو رپر فنڈز بھی جاری کر دیئے گئے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ الیاسی مسجد سمیت دیگر مقامات پر سیاحت کے فروغ کیلئے کام پائپ لائن میں ہے اسی طرح ہرنو اور گلیات میں بھی سیاحت کے فروغ کیلئے جامع منصوبہ بندی جاری ہے

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔