تحریک حقوق عوام اپر چترال کا بونی میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف جلسے کا انعقاد۔لانگ مارچ کے لئے 3 اپریل تک کا ڈیڈ لائن

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)تحریک حقوق عوام اپر چترال کے زیر اہتمام بونی چوک میں بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ کے خلاف ایک عظیم الشان جلسے کا انعقاد کیا گیا۔ مقامی افراد صبح سے ہی جلسہ گاہ میں جمع ہونا شروع ہوگئے تھے۔ بعد ازاں تحریک حقوق عوام بیار کے زیر قیادت بیار کے غیور عوام نے کثیر تعداد میں جلسے کو جوائن کیا۔ ساتھ ہی تورکہو، تریچ یوسی عوامی اتحاد کے زیر قیادت تورکہواور تریچ یوسی کےعوام بھی کثیر تعداد میں جلسے میں شریک ہوئے۔ اپر چترال کے ہر علاقے سے عوام کا ایک سمندر بونی چوک میں جمع تھا۔ جلسے میں گولین گول پاور اسٹیشن سے اپر چترال کو بجلی کی ناروا لوڈ شیڈنگ پر جامع انداز میں روشنی ڈالی گئی۔ اور مختلف وجوہات کا ذکر کیا گیا۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے مقررین نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے حالیہ ناروا لوڈ شیڈنگ کواپر چترال کےعوام کے ساتھ انتہائی ناانصافی اور مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے متعلقہ اداروں اور موجودہ صوبائی حکومت کو کھل کر تنقید کا نشانہ بنایا۔ مقررین نے واضح کیا کہ پانی کی کمی اور نتیجتاً بجلی کی پیداوار کا بہانہ بناکر عوام کو گمراہ کیا جارہا ہے جبکہ 56 ارب روپے کی خطیر رقم خرچ کرکے انتہائی ماہر انجینئرز کی زیر نگرانی یہ منصوبہ مکمل ہوا ہے۔ اپر چترال کے عوام صوبائی حکومت اور متعلقہ اداروں کے،عوام کے ساتھ اس ناانصافی کو کبھی بھی برداشت نہیں کریں گے۔ جلسے میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ حکومت اور متعلقہ اداروں کو آخری مرتبہ 3 اپریل تک کا ڈیڈ لائن دیا جائے گا۔ 3 اپریل تک مطالبات منظور نہ ہونے کی صورت میں اپر چترال کے تمام عوام چرون پل پر جمع ہوکر گولین گول کی طرف لانگ مارچ کرینگے۔ جلسے کے اختتام پر ایک قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ :

مقررہ تاریخ سے پہلے بجلی کی لوڈ شیڈنگ ختم کرکے بجلی مستقل بنیادوں پر مہیا کی جائے۔
7 میگاواٹ کے ٹرانسفارمر کو ہنگامی بنیادوں پر نصب کیا جائے۔
متعلقہ ادارے سے ٹرانسمشن لائنیں ٹھیک کروایا جائے۔
کاغلشٹ کے مقام پر جگہ کا تعین کرکے الگ گرڈ اسٹیشن پر کام جلد از جلد شروع کیا جائے۔

جلسے میں پاک آرمی اور چترال سکاؤٹس کے حق میں نعرے لگائے گئے اور آرمی چیف، کمانڈنٹ چترال سکاؤٹس سے ذاتی دلچسپی لیکر مسئلہ حل کرنے کی بھی اپیل کی گئی۔ اور ساتھ ساتھ تحصیل، ضلعی اور صوبائی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ اس طرح 3 اپریل کا ڈیڈ لائن دے کر عوام کا یہ سمندر پرامن طور منتشر ہوگیا۔جلسے سے رحمت سلام۔ سلامت خان ۔پرویزلال ۔ظاہر الدین۔ حیدر۔حسین زرین ۔حمید جلال۔ آعظم۔یونس لال نادر جنگ۔تحصیل ناظم مولانا یوسف ۔ ممبر تحصیل کونسل سردار حاکم،بونی بارایسوسی ایشن کے صدرانتظار علی خان اور صدر جلسہ الواعظ سلطان نگاہ وغیرہ نےخطاب کیا

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔