ڈیڈ ک چیئر مین کا انتخاب صوبائی حکومت کا صوابدید ہے‘ چیخ و پکار سے ایم ایم اے کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا ‘ ترجمان پی ٹی آئی چترال

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) ڈیڈ ک چیئر مین کا انتخاب صوبائی حکومت کا صوابدید ہے ، چیخ و پکار سے ایم ایم اے کے ہاتھ کچھ نہیں آنے والا ‘کسان کی مخصوص نشستوں پر سلیکٹ ہونے والوں کو ضلعی اسمبلی کا کنوینر اور تحصیل ناظم بنانے والی پارٹی کس منہ سے منتخب اور غیر منتخب کی راگ الاپ رہا ہے۔
ان خیالات کاا ظہار پاکستان تحریک انصاف چترال کے ترجمان انجینئر خالد محمود نے ایم ایم اے کی پریس کانفرنس پر پارٹی کا رد عمل دیتے ہو ئے کیا ‘ انہوں نے کہاکہ ایم ایم اے اے اگر واقعی چترال کے مفادات کی داعی ہے تو اسے پی ٹی آئی کا شکریہ ادا کرنا چاہیے جس نے موجودہ اور گزشتہ اسمبلی میں مخصوص نشست چترال کو دیکر چترال کی سیاسی اور سماجی ترقی کے لئے بڑا قدم اٹھایا۔
انہوں نے کہاکہ جس پریس کانفرنس میں جمہوریت کا بھاشن دیا جا رہا تھا اور منتخب اور غیر منتخب کا راگ الاپا جا رہا تھا اس پریس کانفرنس میں ڈسٹرکٹ اسمبلی کا کنوینر بھی براجمان تھا جو کسان کی مخصوص نشست پر اسمبلی میں آنے کے بعد کنوینر بنایا گیا ۔اسی طرح اپر چترال کے تحصیل ناظم بھی کسان کی مخصوص نشست پر سیلیکٹ ہوئے تھے اور ان دونوں کی ذمہ داری تھی کہ وہ لوگوں کو کاشت کاری کے جدید طریقے سیکھاتے اور نئی تخم کی دریافت کیلئے کام کرتے ‘ انہی لوگوں کو ایم ایم اے والوں نے اقتدار کی مسند پر بیٹھایا اور اب منتخب اور غیر منتخب کا راگ الارپ رہے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ایم ایم اے کی طرف سے پریس کانفرنس سیاسی تضادات کا ایک مین ثبوت ہے۔
انہوں نے کہاکہ کسی کو اچھا لگے یا برا لیکن صوبائی حکومت اپنے اختیارات قانون اور قواعد کے مطابق استعمال کرتی رہی گی ۔ انہوں نے کہاکہ ہدایت الرحمان کو قوم نے منتخب کیا ہے وہ اسمبلی میں قوم کی نمائندگی کریں لیکن حکومتی معاملات حکومت اپنی مرضی سے چلائیگی اور کسی کی ڈکٹیشن کی نہ ضرورت ہے اور نہ ہی ڈکٹیشن لی جائیگی ۔
انہوں نے کہاکہ دھمکیوں سے نہ پی ٹی آئی کے ورکرز دباؤ میں آئینگے اور نہ ہی حکومت مرعوب ہو گی انہوں نے ایم ایم اے والوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ پرانی تنخواہ پر ہی گزارہ کریں تو ان کے لئے بہتر ہو گا ۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔