پی پی اے ایف،کے ایف ڈبلیواور Integrationکے مشترکہ وفدکا استور گولین بجلی گھر کا دورہ، پروجیکٹ کا تفصیلی معائنہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)پاکستان پاورٹی الیویشن فنڈ(پی پی اے ایف)اورکے ایف ڈبلیوکے مالی معاونت سی اے کے آر ایس پی استور گولین میں 136کلوواٹ اور گازین یارخورن میں 306کلوواٹ کے بجلی گھرتعمیر کر رہا ہے جو کہ تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔
ان کاموں کا تفصیلی جائزہ لینے کے لیے مورخہ یکم مئی2019 کے ایف ڈبلیوکی وفد جس میں Ms. Maja Bott،Dr. Thilo Heibegerاور شوکت علی شامل تھے نے PPAFاور Integration Company کے وفدکے ساتھ ستور گولین کا دورہ کیا۔وفد میں PPAFکی طرف سے نفیس احمد، اقبال میمن، انجینئر افتاب، نعیم اور integrationکی طرف سے Dr.Ulric Fringe، Country Directorانجینئرشیر خان، کاشف،فضل حق جبکہ اے کے آر ایس پی کی طرف سے آر پی ایم سردارایوب اورمنیجر انجینئر نگ سیکشن جہانزیب شامل تھے۔ مہمانوں کی آمد پر گولین کے عوام نے ان کا پر تپاک استقبال کیا۔
تینوں اداروں کے وفود نے سب سے پہلے انٹیک سے لیکر پاؤر ہاوس تک پروجیکٹ کا تفصیلی معائنہ کیا، پروجیکٹ کے تعمیری معیار کو بے حد سراہا۔ تفصیلی معائنے سے فارغ ہوکر وفد نے استور گولین کے دیہی تنظیما ت سے میٹنگ کیا۔ میٹنگ کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد تنظیم کے منیجرفضل اعظم نے مہمانوں کو گولین آمد پر خوش آمدید کہا اور ان کے لئے ایک اعلیٰ میعار کے بجلی گھر بنانے میں مدد دینے پر پوری گاؤں کی طرف سے مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پھر تنظیم کے صدر سفیراللہ نے گاؤں کے تنظیمی ڈھانچے، تعلیم اور صحت کی سہولیت کی کمی، بجلی گھر کی ضرورت و افادیت، ماحول اور خصوصاً خواتین کی صحت اور معاشی زندگی پر اس کی مثبت اثرات پر روشنی ڈالی۔ اور ساتھ ساتھ بجلی گھر کی تعمیر کے دوران پیش آنے والے مختلف مشکلات سے بھی حاضرین کو آگاہ کیا۔ اور کہاکہ اس طرح کے معیاری بجلی گھر کے بننے سے گاؤں میں معاشی ترقی کا حصول ممکن ہوگا اور نوجوان مردو خواتین کو چھوٹے موٹے کاروبار کے مواقع میسر ہونگے۔ اور اُمید ظاہر کی کہ چونکہ گولین کو صوبائی حکومت کی طرف سے ٹورسٹ زون قرار دیا جاچکا ہے اور گاؤں میں پائیدار اور طاقتور بجلی گھر کے ہونے سے سیاحت کو مزید فروغ ملے گی۔
علاوہ ازیں مہمانان نے پاؤر کمیٹی سے بجلی گھر کو بہترین اور پائیدار طریقے سے چلانے کے سلسلے میں تفصیلی گفت و شنید کی۔اور مہمانوں نے استور گولین کے لوگوں اوراے کے آر ایس پیکے کام کی تعریف کی اور بتایا کہ اس کے سول سٹرکچرز چالیس سال کے حساب سے ڈیزائن کئے گئے ہیں اس لئے یہ لمبے عرصے تک لوگوں کو بجلی مہیا کرے گی۔ لیکن اس کے لئے یہ ضروری ہے کہ اس کو پائیدار طریقے سے چلانے کے لئے بھی ایک بہترین طریقہ کار وضع کرنا ہوگا اوراس سلسلے میں KFW – PPAFاور AKRSP آئندہ بھی تنظیمات کی رہنمائی کرتے رہیں گے۔
اس کے بعد KFWوفد کی خاتون ممبر Ms. Maja Bottگاؤں کی خواتین تنظیمات کے ممبران سے علیحدگی میں ملاقات کی۔ خواتین نےKFW – PPAFاور AKRSPکا شکریہ ادا کیا۔ اور بتایا کہ اس بجلی گھر سے سب سے زیادہ گاؤں کے خواتین کو فائدہ ہوگا اور بجلی سے چلنے والی مشینوں کے استعمال سے ایک طرف ان پر کام کا بوجھ کم ہوگا تو دوسری طرف ان کے صحت پر بھی اس کی مثبت اثرات رونما ہونگے۔ ساتھ ساتھ انہوں نے مہمان کو اپنی مختلف مسائل اور ضروریا ت سے متعلق آگاہ کیا۔پھر انہوں نے معزز مہمان کو خواتین کی سلائی سنٹر کا بھی دورہ کرایا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔