اپر چترال کے اعلی انتظامی عہدے داران غائب،علاقے میں لاقانونیت کا راج

بونی (نمائندہ خصوصی) ایک طرف حکومت نے اپر چترال کو ضلع کا درجہ دیا ہے تو دوسری جانب ضلع انتظامیہ کے عہدیدارا ن تو دور کی بات تحصیل انتظامیہ کے اکثر عہدیداران بھی علاقے سے غائب ہیں۔ اسسٹنٹ کمشنر مستوج اپنے دفتر آنے کی زحمت گوارا نہیں کرتے یا علاقے میں موجود ہی نہیں۔ پی ایم ایس آفیسر شاہ سعود نے یکم مئی کو بحیثیت ڈپٹی کمشنر اپر چترال اپنے عہدے کا چارچ سنبھالنے کے بعد یہاں سے رفوچکر ہوگئے ہیں نہ ہی انہوں نے اپنے دفتر کی سیٹ اپ کرکے کام شروع کروانے کی کوئی کوشش کی۔ یکم مئی کو بونی آنے کے بعد اسی روز یہاں سے چلے گئے اور تاحال اس کا کوئی پتہ نہیں۔
اپر چترال سے انتظامی معاملات مکمل طور پر ختم ہوکر رہ گئی ہے۔علاقے میں نہ تو پرائز کنٹرول کا کوئی نظام موجود ہے اور نہ ہی کرایہ نامے بنانے کی کسی کو توفیق ہورہی ہے۔ جب بھی تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافہ ہوتا ہے تو کرایوں میں ہوشرباء اضافہ کیا جاتا ہے جبکہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوتا۔ انتظامی عہدیداران کی غیر موجودگی کی وجہ سے علاقے میں لاقانونیت کا راج ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔