چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام چیف کلکٹر کسٹمز نارتھ اسلام آباد ڈاکٹر آصف محمود جاہ کے اعزاز میں استقبالیہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چیف کلکٹر کسٹمز نارتھ اسلام آباد ڈاکٹر آصف محمود جاہ نے کہا ہے کہ چترال قدرتی وسائل سے بھر پور ضلع ہے جہاں معدنیات سے لے کر میوہ جات تک نہایت وافر مقدار میں دستیاب ہیں جن کو ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ کے ذریعے زیر استعمال لایا جاسکتا ہے اور چترال چیمبر آف کامرس اس سلسلے میں گرانقدر خدمات سرانجام دے رہی ہے اور صنعت وتجارت سے متعلق افراد کو پہلی مرتبہ ایک منظم پلیٹ فارم کے تحت اکھٹے کئے جارہے ہیں جس کے دور رس اثرات علاقے کی ترقی پر مرتب ہوں گے۔ پیر کے روز چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے زیر اہتمام اپنے اعزاز میں دئیے گئے ایک استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ شاہ سلیم اور ارندو بارڈر وں کو افغانستان کے ساتھ تجارت کے لئے آزاد کرنے کی کوششیں جاری ہیں جس کا کئی سالوں سے مقامی تاجر حضرات مطالبہ کرتے آرہے ہیں۔ انہوں نے ٹورزم کے شعبے میں بھی ترقی کے امکانات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ ملاکنڈ ڈویژن میں نان کسٹم پیڈ گاڑیوں کی 2023ء کے بعد مستقبل کے بارے میں لائحہ عمل طے کی جارہی ہے اور جلد ہی ان گاڑیوں کی کسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کے سلسلے میں ایمنسٹی اسکیم لانے پر بھی غور جاری ہے۔ اس سے قبل لوٹ کوہ سے ضلع کونسل کے ممبر محمد حسین اور ممتاز سماجی کارکن عنایت اللہ اسیر نے کہاکہ 1979سے لے کر 2007تک شاہ سلیم بارڈر کے ذریعے افغانستان کے صوبہ بدخشان کے ساتھ تجارت ہوتی تھی جس سے حکومت کو بھی روزانہ کی بنیاد پر لاکھوں روپے کی آمدنی ہوتی تھی اور اب بارڈروں کو دوبارہ کھولنے کی ضرورت ہے۔ چترال چیمبر آف کامرس کے سرپرست اعلیٰ حیدر علی شاہ اور نائب صدر ڈاکٹر نذیر احمد نے بھی اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ چیمبر آف کامرس کے بانی ارکان میں شامل حاجی محمد خان بھی استقبالیہ میں شرکت کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔