ایف ایل آئی کی طرف سے ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور کے ریویورز کی تربیت چترال میں اختتام پذیر

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)فورم فار لینگویج انشی ٹیوز (ایف ایل آئی) کی طرف سے ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور کے ریویورز کی تربیت کا پانچ روزہ تربیتی پروگرام چترال کے ایک مقامی گیسٹ ہاؤس میں گزشتہ روزاختتام کو پہنچا۔ تربیت میں کھوار بولنے والے اور چترال سے تعلق رکھنے والے سرکاری سکولوں کے دس اساتذہ نے حصہ لیا۔ تربیت کے بعد مذکورہ اساتذہ ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور کی جانب سے مقامی زبانوں میں تیار کی جانے والی کُتب کی اشاعت سے پہلے جائزہ لیں گے اور گرائمر کی غلطیوں، رسم الخط اور لکھائی کے حوالے سے کمی بیشیوں کو دور کریں گے۔ یہ کتابیں سرکاری پرائمری سکولوں میں تیار کی جارہی ہیں۔ تاحال جماعت دوئم تک کتابیں تیار ہوچکی ہیں اور حکومت خیبرپختونخوا کی منصوبہ بندی کے مطابق ہر سال ایک جماعت کا اضافہ کیا جاتاہے اور اس سال تیسری جماعت کیلئے کتابیں تیار کی جائیں گی جبکہ اگلے سال چوتھی جماعت کیلئے کتابیں بنائی جائیں گی۔ اس تربیت کا مقصد مذکورہ کتابوں میں تحریری یکسانیت پیدا کرنا اور کھوار زبان میں نصابی کتب کیلئے معیار مرتب کرنا ہے۔ تربیت کا ایک مقصد جائزہ نگاروں کو کھوار کیصوتی الفاظ اور کھوار زبان میں دیگر زبانوں کے الفاظ کے استعمال میں مہارت دلانا بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ تربیتی پروگرام کے شرکاء کو کمپیوٹر پر کھوار زبان کے استعمال کی مشق اور لکھنے کے قابل بنانا بھی پروگرام کے مقاصد میں شامل تھا۔ تربیت کے دوران یہ وضاحت بھی کردی گئی کہ نصاب سازی کی ضروریات کیا ہیں اور نابالغ طلبہ (بچوں)کیلئے کس قسم کا مطالعاتی مواد تیار کیا جاتا ہے۔ تربیتی پروگرام ایف ایل آئی کے ڈائریکٹر فخرالدین کی نگرانی میں 23جون 2019ء کو چترال میں اپنے اختتام کو پہنچا۔ شرکاء کی حوصلہ افزائی کیلئے ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور کے شعبہ نصاب سازی یعنی ڈائریکٹوریٹ آف کیریکُلم اور ٹیچر ٹریننگ (ڈی سی ٹی ای)کے افسران بھی موجود تھے جن میں گوہر علی خان، ذولفقار، ڈاکٹر شفقت اور مس نگہت شامل تھے۔
مذکورہ تربیتی پروگرام کیلئے ایف ایل آئی کے ساتھ ٹیکسٹ بُک بورڈ پشاور نے ایک معاہدہ کیا تھا جس کے تحت حکومت خیبر پختونخوا کی طرف سے چار چھوٹی زبانوں میں پرائمری سکولوں میں پڑھائی جانے والی کتب کے معیار کو عالمی سطح پر لانے کیلئے تربیتی پروگرام تشکیل دیا گیا۔ یہ تربیتی پروگرام آئیندہ مہینوں میں پشتو، ہندکو اور سرائیکی زبانوں کیلئے بھی متعلقہ علاقوں میں منعقد کیا جائے گا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔