شندورفیسٹول کو جنگلی حیات ,آبی حیات اورمقامی لوگوں وپالتو جانوروں کیلئے موت کا سامان نہ بنایا جائے،رحمت علی جعفر

چترال ( محکم الدین ) چترال اینوائرنمنٹ اینڈ ہیریٹیج پروٹیکشن سوسائٹی ( چیپس) کے چیف ایگزیکٹیو رحمت علی جعفر نے کہا ہے . کہ شندور فیسٹول کو جنگلی حیات ،آبی حیات اور مقامی لوگوں و پالتو جانوروں کیلئے موت کا سامان نہ بنایا جائے ۔میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا ۔کہ شندور ایک بین الاقوامی شہرت یافتہ سیاحتی مقام ہے . لیکن فیسٹول میں شرکت کرنے والے ہزاروں سیاح سالانہ جس طرح آلودگی پھیلاتےہیں اس سے جنگلی حیات,آبی حیات اور شندور کے مضافاتی علاقوں کے لائیو سٹاک بچے کچے زہریلے خوراک کھا کر ہلاک ہو جاتے ہیں جبکہ یہاں کچرے کے ڈھیر اورفالتو اشیا وگندگی سے پھیلنے والی تعفن اور ماحولیاتی آلودگی سےعلاقے کوناقابل تلافی ماحولیاتی نقصان پہنچ رہا ہےاس لئے شندور فیسٹول کے انتظامات اوراخراجات میں اس کی صفائی کیلئے فنڈ مختص کیا جائے تاکہ شندور میں جمع ہونے والے کچروں اور گندگی کو سائنسی بنیادوں پرٹھکانے لگایا جاسکےانہوں نے کہا کہ شندور فیسٹول کےموقع پربزنس کمیونٹی کی طرف سے جوگندگی پھیلائی جاتی ہےاس کی صفائی کاخود انہیں پابند بنایا جائے انہوں نے منسٹری آف ٹورزم اور منسٹری آف کلائمیٹ چینج سے پر زور مطالبہ کیا . کہ شندورکو ماحولیاتی آلودگی سے بچانے کیلئے سنجیدہ اقدامات کریں ۔رحمت علی جعفر نے شندور میں حکومت کی طرف سے آتشبازی پر پابندی کو خوش آیند قرار دیا اور کہا ۔آتشبازی سے جنگلی حیات خوف وہراس کا شکار ہوتے تھے اور قدرتی ماحول میں چترال کے کلچر کے خلاف کوئی بھی تفریح مناسب نہیں .

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔