مڑپ کے650پرمشتمل آبادی کو صحت کے مسائل نجات دلائی جائے۔ویلج نائب ناظم

چترال ( محکم الدین ) ویلج نائب ناظم مڑپ تورکہو نے ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ خیبر پختونخوا سے اپیل کی ہے .کہ 650گھرانوں پر مشتمل مڑپ کی آبآدی کو صحت کے مسال سے نجات دلائی جائے. اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا . کہ دشوار گزار پہاڑی پر واقع مڑپ گاؤں کیلئے تعمیر شدہ ڈسپنسری 2017 تک قائم رہی . 2017میں جب بشیرالدین کمپاونڈر کو یہاں ٹرانسفر کر دیا گیا . تو اس نے یہاں ڈیوٹی دینے کی بجائے اس کو بند کرکے اپنے گھر رائین تورکھو منتقل کیا جس پر بار بار حکام کےنوٹس میں یہ مسئلہ پیش کرنے کے باوجود کوئی شنوائی نہیں ہوئی . اور ڈسپنسری میں موجود تقریبا تین لاکھروپےکی ادویات بھی ایکسپائر ہوئے . اور حکومت وعوام مڑپ دونوں کا بھاری نقصان ہوا . انہوں ںے کہا . کہ ویلج کونسل فنڈ سے تقریبا چھ لاکھ روپے خرچ کرکے کمرہ اور باتھ روم بھی تعمیر کۓگۓ ہیں . لیکن سب کچھ سہولت کے باوجود انہوں نے وہاں ڈیوٹی نہ دینے کی گویا قسم کھا لی ہے . ناظم نے کہا . کہ اب علاقے کو مختلف قسم کی بیماریوں نے گھیرے میں لےلیا ہے اور لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں . جبکہ علاقے کے لوگ اتنی استطاعت نہیں رکھتے . کہ معمولی نوعیت کی بیماریوں کے علاج کیلئے 50سے 100کلومیٹر کاسفر کرکے چترال پہنچ سکیں . یاشاگرام میں اے کے ایچ ایس پی کے پرائیوئٹ ہسپتال کے اخراجات برداشت کر سکیں . انہوں نے فوی طور پر ڈسپنسری کو بحال کرنے کا مطالبہ کیا .

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔