چترال،گبورمیں آئی سی اورڈبلیوفوریل کے تعاون سے یوم آزادی اوریوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے ایک پروقارتقریب کااہتمام

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)پاکستان کے سرحدی علاقے گبورمیں آئی سی اورڈبلیوفوریل کے تعاون سے یوم آزادی اوریوم یکجہتی کشمیرکے حوالے سے ایک پروقارتقریب کااہتمام کیاگیا۔ممبرضلع کونسل یوسی گرم چشمہ محمدحسین تقریب کے مہمان خصوصی اورآغاخان لوکل کونسل برابیگ کے پریذیڈنٹ محمودمرادنے تقریب کی صدرات کی۔تقریب کاآغازقومی ترانے کے دھن میں قومی پرچم لہراکرکیاگیا۔تقریب سے مہمان خصوصی ممبرضلع کونسل گرم چشمہ محمدحسین، ممبرضلع کونسل یوسی شغورعبدالقیوم،معروف سماجی کارکن محمدامین،صدرمحفل محمودمراددیگرعمائدین نے یوم آزادی اوریکجہتی کشمیرکے حوالے سے اپنے خیالات کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ 1947ء میں قائداعظم محمدعلی جناح کی قیادت میں لاکھوں لوگوں کی جانی قربانی کے بعدیہ ملک حاصل ہوا۔اگراس ملک کی آزادی پرکوئی انچ آئی تواسکی حفاظت کے لئے پاکستان کاہربچہ اپناجان قربان کرے گا۔مقریرین نے کشمیرمیں مودی سرکارکی طرف سے اُٹھائے گئے اقدام کی بھرپورمذمت کرتے ہوئے کہاکہ مودی فوری طورپراپنے ناپاک اقدام کوختم کرکے کشمیری مسلمانوں پرہونے والے مظالم کوختم کریں مقبوضہ کشمیرکے مسلمانوں پرہونے والے ظلم کوکسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائیگی۔ممبرڈسٹرکٹ کونسل محمدحسین نے کہاکہ جشن آزادی کے موقع پر کشمیری پرچم بھی نمایاں ہیں جو اس بات کا ثبوت ہیں کہ کشمیر پاکستان کا حصہ ہے اور عنقریب ہندوستان کے مظالم سے کشمیری بھائیوں کی آزادی کا جشن بھی منایا جائے گا۔ قوم نہتے کشمیریوں سے یکجہتی دکھائے گی، بھارتی درندوں کو جنت نظیر وادی سے نکلنے کا پیغام پہنچائے گی، مظالم سے پردہ اٹھایا جائے گا، مودی کا مکروہ چہرہ دنیا کو دکھایا جائے گا۔تقریب میں بہت سارے شعرائے کرام نے یوم آزادی اوریکجہتی کشمیر پراپنے خوبصورت کلام پیش کرکے شراکاء سے دادحاصل کیے۔یوم آزادی پاکستان کے حوالے سے ایک ننی بچی عالیدہ علاوالدین نے انتہائی خوبصورت جذباتی تقریرکرکے حاضرین سے خوب دادحاصل کی۔تقریب میں سکول طلباء وطالبات کے علاوہ علاقے کے بڑی تعداد میں معتبرات نے شرکت کی۔پروگرام اپیکس کے صدرجلال الدین اورجملہ ممبران کے زیرنگرانی منعقدہوئے تھے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔