جے یو آئی چترال کے سینئر نائب امیرقاری جمال عبدالناصر کا”دروش ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹرز کی تعیناتی اورزنانہ کالج دروش میں کلاسیس شروع کرنے کا پرزور مطالبہ

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)جمعیت علماء اسلام چترال کے سینئر نائب امیر قاری جمال عبدالناصر نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ دروش کے دو اہم ترین اور جائز مطالبات کے لئے بار بار حکومت سے درخواست کی گئی کہ دروش اور اراندو تحصیل کی ستر ہزار آبادی والے علاقے کے ہسپتال ہیں جس میں ایک لیڈی ڈاکٹر بھی موجود نہیں، پہلے تین ڈاکٹر دروش ہسپتال میں ڈیوٹی انجام دیتے تھے اب ایک بھی نہیں۔اُنہوں نے کہا کچھ مہینے پہلے ایک لیڈی ڈاکٹر نے ایک دن چارچ لی اور دوسرے دن اُنہیں تبدیل کیا گیا اور ایک لیڈی ڈاکٹر تین چار مہینے میں تبدیل ہوئی۔ اب دروش کے با پردہ اور ضرورت مند خواتین شدیدذہنی پریشانی سے دوچار ہیں بار بار خواتین ہسپتال کی تالہ بندی کا مطالبہ کر رہی ہیں لیکن ہماری طرف سے تسلی تشفی کے ایام بھی گزر گئے سرکاری ہسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کا نہ ہونا عوام کی بد قسمتی بھی ہے اور ہم سب کی کمزوری بھی ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے قومی نمائندے اور اعلیٰ سول حکام بھی ان مسائل سے بخوبی آگاہ ہیں لہذا23آگست بروز جمعتہ المبارک دروش ہسپتال کے سبزہ زار میں اس آہم مسئلے کے لئے عمایدین دروش کا اجلاس ہوگا اجلاس میں اس سلسلے میں مستقل احتجاج کے لئے عوام دروش کو کال دی جائی جائیگی۔اُنہوں نے کہا کہ دروش کا دوسرا اہم مسئلہ دروش زنانہ کالج کی تاخیر کا ہے جس سے دروش کی تعلیم حاصل کرنے والی بیٹیوں کو شدید مالی مشکلات کا سامنا ہو رہا ہے جبکہ کالج کی گاڑی اور فرنیچر پہنچ چکے ہیں بلڈنگ بھی تیار ہے اب فرسٹ ائیر داخلہ کے ایام ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں اُنہوں نے ہائیر ایجوکیشن سے فوری طور پر بلڈنگ چارچ لیکر کلاسیں شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا بصورت دیگر زنانہ کالج بلڈنگ کا افتتاح دھرنا تحریک سے کیا جائیگا پھر نا کہنا ہمیں خبر نہ ہوئی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔