مادر علمی قسط-1

تحریر: جے کے سریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
عید قربان سے کچھ قبل اور عرصے بعد گورنمنٹ ڈگری کالج چترال جانے کا اتفاق ہوا جہاں ہماری زندگی کے قیمتی چار سال بھی مشفق و مہربان اساتذہ کے سایہ تلمذ میں گزرے ہیں۔ کالج پرنسپل جناب ممتاز حسین سے ملاقات کا شرف حاصل کرنے کے بعد ہم نے کالج میں دستیاب مختلف سہولیات کا جائزہ لینے کی خواہش کا اظہار کیا جسے پرنسپل صاحب نے قبولیت بخشی۔ کالج کے جواں سال لیکچرر صاحبان تنزیل الرحمن، سمیع اللہ اور عمر فاروق کی معیت و رہنمائی میں ہم نے سب سے پہلے کالج لائبریری کا دورہ کیا۔ لائبریری کے پرجوش اور منکسر مزاج سرپرست الطاف صاحب نے متفرق سوالات کا جواب دےکر تفصیلات سے آگاہ کرنے کی زحمت گوارا کی۔
مذکورہ لائبریری کو حالیہ سالوں میں جدید خطوط پر استوار کرکے تین حصوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ آٹھ ہزار کتابیں، کئی روزنامے اور جرائد و رسائل سے مزین مینوئل لائبریری کو روایتی کیٹلاگ سازی کے علاؤہ مضامین و موضوعات کے حساب سے رنگوں کے ذریعے ترتیب دی گئی ہے۔ لائبریری میں کالج فیکلٹی، طالبات اور طلباء کے لیے الگ الگ، پرسکوں اور خوشگوار نشستیں مخصوص ہیں۔
نئی ڈیجیٹل لائبریری میں کالج کے اپنے مطالعاتی وسائل کو ڈیجیٹل کیٹلاگ اور انٹرنیٹ کے ذریعے وسعت دی گئی ہے۔ اس مقصد کی خاطر بین الاقوامی سطح پر پبلک لائبریریوں میں معروف کوہا (Coha) سافٹ ویئر کی مدد سے مینوئل لائبریری میں یا انٹرنیٹ پر موجود وسائل تک رسائی کو خودکار، آساں اور بہتر بنایا گیا ہے۔ لائبریری کا ڈیجیٹل حصہ اعلیٰ تعلیمی کمیشن (HEC) کے آن لائن ریسورسز سے ملحق ہے جس کے ذریعے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے علاؤہ بین الاقوامی سطح کے کئی بڑے تعلیمی اداروں جیسا کہ یونیورسٹی آف شکاگو کی ڈیجیٹل لائبریری اور ان میں موجود بےشمار کتابوں، آرٹیکلز، تحقیقی مواد اور اخبار و جرائد تک دسترس حاصل کی جاسکتی ہے۔ ڈیجیٹل لائبریری میں ایک اہم اضافہ eBook لائبریری ہے جہاں ابھی تک ہر قسم کے مضامین و موضوعات پر 34 ہزار سے زائد کتابیں محفوظ و ذخیرہ کی گئی ہیں۔
15 عدد ہاسٹ (host) اور ایک سرور (server) کمپیوٹر سسٹم پر مشتمل ڈیجیٹل لائبریری چار میگا بائٹ انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے مقررہ معیارات پر پوری اترتی ہے۔ ڈیجیٹل کیٹلاگ کے اس موثر نظام کو چترال کے چاروں سرکاری کالجوں کی لائبریریوں تک پھیلایا جارہا ہے تاکہ ایک دوسرے کے ساتھ ربط و تعاون ممکن ہو۔ کالج انتظامیہ اور فیکلٹی کی بےپناہ معاونت اور لائبریرین کی دن رات محنت سے ڈیجیٹل لائبریری اب صوبے بھر کے لیے ایک مثال اور سنگ میل بن گئی ہے جس سے متاثر ہوکر صوبائی اعلیٰ تعلیم کے ڈائریکٹر نے اس نظام کو دیگر سرکاری کالجوں میں متعارف و مروج کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
(جاری ہے۔۔۔)
اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔