داد بیداد…….بھارت کی سر کوبی

سوشل میڈیا اور اخبارات میں بھارتی مسلمانوں کی طرف سے بی جے پی کی حما یت میں روز بروز اضا فے کی خبروں پر پا کستانی اور کشمیری مسلمانوں کو یقینا تشویش ہوتی ہے عرب ملکوں کی طرف سے بھارتی اقدامات کی حما یت کا رونا ہم صبح و شام رو رہے ہیں اس کے باو جود حکو مت کی کامیا ب سفارتی حکمت عملی نے بھارت کو گُھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر دیا یوم دفاع کے موقع پر آر می چیف کے ہمراہ وزیر اعظم عمران خان نے لائن آف کنٹرول کا نہا یت کا میاب دورہ کر کے بھارت کو پیغام دیا ہے کہ کشمیر تکمیل پا کستان کے ایجنڈے کا حصہ ہے پا کستان کی طرف سے سفا رتی محا ذ پر بھارت کی سر کو بی کا سلسلہ بدستور جا ری ہے اور یہ سلسلہ اسی طرح جا ری رہے گا تازہ ترین خبر یہ ہے کہ پا کستان نے کامیاب سفارت کاری کے ذریعے بھارت سے ادویات اور طبی ضرورت کے آلا ت کی در آمد پر عائد پا بندی اُٹھا ئی ہے اور یہ بہت بڑی کامیا بی ہے اسی طرح بھارتی جا سوس کلبھوشن یا دیو کو قونصلر رسائی دینے کے لئے امریکہ کی درخواست قبول کر کے بھارت پر ایک اور فتح حا صل کر لی ہے یہ ایسا اقدام ہے جو ابھی نندن کی غیر مشروط رہا ئی کے بعد دوسرا بڑا قدم شمار کیا جا رہا ہے اس کے دوررس نتا ئج بر آمد ہونگے اسی طرح کر تار پور کی راہداری کو کھلا رکھنے کے لئے پا کستان نے بھارت کو مذا کرات جاری رکھنے پر مجبور کر دیا ہے چنا نچہ مذاکرات کا تازہ ترین دور بیحد کامیاب رہا ہے دونوں ملکوں نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ کر تارپور راہداری کو کھلا رکھا جائے گا اور سڑک کی تعمیر میں کوئی رکا وٹ برداشت نہیں کی جائیگی ہمسایہ ملک چین نے بھی ہما ری کامیاب سفارت کاری کی وجہ سے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ 280ارب ڈالر کی شراکت داری پر مبنی منصوبے پر دستخط کر کے بھارت کو کرارا جواب دیدیا ہے ہمارے دشمن کی ایسی سر کوبی کوئی معمولی بات نہیں چین نے واضح کیا ہے کہ ایران کے ساتھ معاہدہ CPECیعنی چائنا پا کستان اکنا مک کوریڈور کا متبادل نہیں ہے وقت آنے پر سی پیک پر دوبارہ پیشرفت ہو گی اس کے لئے چین کو منا سب وقت اور ساز گار ما حول کا انتظار ہے اس وقت پاکستان میں اللہ پاک کے فضل و کرم سے سول قیادت اور فو جی کمان میں مکمل ہم آہنگی ہے اس ہم آہنگی کی وجہ سے دشمن کو صاف پیغام جا تا ہے کہ پا کستان کسی کے دباؤ میں نہیں آئے گا کشمیر پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا حزب اختلاف کے ساتھ کوئی ڈیل نہیں ہوگی یہ ایک مثبت پیغام ہے اور اس کا بڑا فائدہ یہ ہے کہ بھارتی قیا دت بوکھلا ہٹ کا شکا ر ہو گئی ہے اس بوکھلا ہٹ میں بی جے پی کی حکومت نے مقبوضہ کشمیر کی خصو صی حیثیت کو ختم کرکے سری نگر، جمو ں اور لداخ کو بھارتی یونین میں شامل کر لیا اب لائن آف کنٹرول کشمیر کے دونوں حصوں کی سر حد نہیں رہی بلکہ آزاد کشمیر اور بھارت کی بین لاقوامی سرحد بن گئی ہے ہمارے سفارتی اور سلامتی ذرائع نے ڈیڑھ سال پہلے اطلاع دی تھی کہ بھارت نے امریکہ، روس، چین اور عرب مما لک کو اعتماد میں لیکر کشمیر کے مقبوضہ حصے کو با قاعدہ بھارت میں ضم کرکے اس کی متنا زعہ حیثیت کو ختم کرنے کا منصو بہ تیا ر کیا ہے ہم نے کامیاب سفارت کاری کے ذریعے بھارتی اقدام کو روکنے میں کوئی دقیقہ فرو گذاشت نہیں کیا تاہم خدا کو جو منظور تھا وہ ہو کر رہا تقدیر کو بھلا کون ٹال سکتا ہے اب بھارت پر روز بروز دباؤ بڑھ رہا ہے اور بھارتی قیا دت کو لینے کے دینے پڑ چکے ہیں پا کستان نے 3بار بھارت کو دھمکی دی ہے کہ وقت آنے پر ہم بھارتی جہازوں کے لئے فضائی حدود بند کردینگے اس دھمکی پر بھی بھارت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے کیونکہ مغربی روٹ پراُڑنے والی تما م بھارتی فضائی کمپنیاں پا کستان کی فضائی حدود کو استعمال کر تی ہیں متحدہ عرب اما رات اور بحرین سے اپنا ایوارڈ لینے کے لئے نیز امریکی صدر سے ملا قات کے لئے جاتے وقت بھارتی وزیر اعظم کا طیا رہ بھی شدید سفارتی دباؤ کے باعث پاکستان کی فضا ئی حدود کو استعمال کرنے پر مجبور ہوا جو پا کستان کی بڑی کامیا بی ہے بھارت کی سر کوبی کے لئے مو جو دہ حکومت کے ایسے اقدامات جاری رہے تو بہت جلد کشمیر آزاد ہوگا اور خطے میں ایٹمی جنگ کا خطر ہ ٹل جائے گا پوری دنیا پا کستان کی کامیا ب سفارت کاری پرداد دے رہی ہے شکریہ عمران خان! آپ کی ولولہ انگیز قیادت میں یہ سب ممکن ہوا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔