چترال ائیرپورٹ روڈ کی خستہ حالی اور حکومت کی طر ف سے اس کی مرمت میں مسلسل غفلت اور بے حسی کے خلاف احتجاجی دھرنا اور جلسہ

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) چترال ائیرپورٹ،سینگور اور یونیورسٹی روڈ کی خستہ حالی اور حکومت کی طر ف سے اس کی مرمت میں مسلسل غفلت اور بے حسی کے خلاف پیر کے روز ایک احتجاجی دھرنا اور جلسہ بلچ کے مقام پر منعقد ہوا۔ اور احتجاج کرنے والوں نے ایک گھنٹے تک روڈ بلاک کئے رکھا۔ احتجاج کرنے والوں نے پلے کارڈ آٹھا رکھے تھے جس پر حکومت اور ممبران اسمبلی کے خلاف نعرے درج تھے۔ احتجاجی مظاہرے میں بلچ، سینگور،سین لشٹ، چترال یونیورسٹی کے طلبہ اور سوشل ایکٹی وسٹ نے شرکت کی، جبکہ شہزادہ سراج الملک، شہزادہ ریاض الدین، آل پاکستان مسلم لیگ کے رہنما وقاص احمد ایڈوکیٹ، تحریک انصاف کے مقامی رہنما امین الرحمن،اے این پی رہنما آزاد علی شاہ کے علاوہ مقامی عمائدین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے وقاص احمد ایڈوکیٹ اور امین الرحمن نے کہا۔ کہ چترال ائیر پورٹ، یونیورسٹی روڈ گذشتہ ایک سال سے کھنڈر میں تبدیل ہو چکا ہے۔ لیکن انتہائی اہمیت کی حامل روڈ کی تعمیرو مرمت پر حکومت اور مقامی انتظامیہ و متعلقہ ادارہ کوئی توجہ نہیں د ے رہے۔ جس کی وجہ سے اس روڈ پر سفر کرنے والے مسافروں کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے۔ کہ گذشتہ سولہ سالوں کے دوران اس کی توسیع ہوئی اور نہ اسے مرمت کرنے کی تکلیف گوارہ کی گئی۔ جس کے نتیجے میں یہ سڑک اب ٹریفک کے قابل ہی نہیں رہا ہے۔ اس لئے سابقہ ممبران اسمبلی شہزداہ محی الدین، شہزادہ افتخار الدین، ایم پی اے سلیم خان سمیت موجودہ ممبران اسمبلی سب اس سڑک کی بربادی کے ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ بیوٹفیکیشن کی مد میں اڑھائی کلومیٹر سڑک کی تعمیر کیلئے 11کروڑ 90لاکھ منظور ہو چکے ہیں۔ لیکن افسوس کا مقام ہے۔ کہ آج تک سڑک کی تعمیر پر ایک روپیہ خرچ نہیں کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ ڈی سی چترال وضاحت کرے۔ کہ آخر کتنا فنڈ دیا گیا ہے۔ اور یہ کب خرچ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا۔ کہ حکومت سیاحت کو ترقی دینے کے بلند بانگ دعوے کرتی ہے۔ لیکن سڑکوں کی حالت بہتر بنانے پر کوئی توجہ دینے کیلئے تیار نہیں۔ اور بطور مثال چترال ائر پورٹ ویونیورسٹی روڈ سب کے سامنے ہے۔ جب شہر کی اہم سڑک کی یہ حالت ہے۔ تو اطراف کے وادیوں کے سڑکوں کی حالت کیسی ہوگی۔ مظاہرین نے جلسے کے دوران زبردست نعرے بازی کی۔ اور موجودہ ممبران اسمبلی سے اپنی ناکامی تسلیم کرتے ہوئے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکومت کو یکم اکتوبر تک ڈیڈ لائن دیتے ہوئے کہا۔ کہ یکم اکتوبرسے پہلے سڑک کی تعمیر کا کام شروع نہ کیا گیا۔ تو یکم اکتوبر کو مکمل طور پر روڈ بلاک اور لاک ڈاؤن کیا جائے گا۔ اس وقت حالات کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ، ممبران اسمبلی اور متعلقہ ادارے پر ہوگی۔ قبل ازین مظاہرین نے سینگور سٹاپ سے ائر پورٹ روڈ تک احتجاجی ریلی نکالی جس کی قیادت مقامی عمائدین نے کی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔