تحصیل ہیڈکواٹر ہسپتال بونی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی کے خلاف خواتین کا دھرنا

بونی(نمائندہ چترال ایکسپریس) ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی میں بنیادی سہولیات کی عدم فراہمی اور خالی آسامیوں پر ڈاکٹروں کو تعینات نہ کرنے کے خلاف سابق ڈسٹرکٹ کونسلر حصول بیگم کی قیادت میں اپرچترال کے خواتین کا احتجاجی دھرنا،اس موقعے پر خطاب کرتے ہوئے حصول بیگم نے حکومت کو30 تاریخ تک مہلت دیتے ہوے مطالبہ کیا کہ حکومت مذید وقت ضیاع کیے اپرچترال کے واحد سرکاری ہسپتال میں بنیادی سہولیات جن میں ڈاکٹروں کی تعیناتی بھی شامل ہے کو یقینی بنائے بصورت دیگروہ ہسپتال کو مکمل طور پر بند کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام ترزمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہوگی،احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوے صدر اے این پی اپرچترال چیرمین فیص الرحمن نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کی ناگفتبہ صورتحال پر شدید تنقید کا اظہار کرکے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ اگر وہ اس ہسپتال کو چلانے کی اہلیت نہیں رکھتا تو آر ایچ سی مستوج اور شاگرام کی طرح اس ہسپتال کو بھی اے کے ایچ ایس پی کے حوالے کیا جاے تاکہ عوام کو بروقت علاج کی سہولت میسر آسکے،اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو عوام 30ستمبرکو اس ہسپتال پر قبضہ کرکے اس کے انتظام کو اپنے ہاتھ میں لینگے۔جنرل سیکرٹری تحریک حقوق عوام شجاالدین لال نے خطاب کرتے ہوے اس امر پر شدید افسوس کا اظہار کیا کہ محکمہ صحت نے سابق ایم پی اے کی سفارش پر قواعدوضوابت کو یکسر نظرانداز کرکے ایک نااہل شخص کو ایم ایس ٹی ایچ کیو مقرر کردیا جس کی اسٹاف کے ساتھ غلط روئے کی وجہ سے ہسپتال میں موجود نصف سے زائد ڈاکٹرز اپنے تبادلہ کرکے چلے گیے اور بقیہ بھی جانے کے لیے کوشش کررہے ہیں،صوبائی حکومت ہسپتال کی ابتر صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ڈاکٹروں کی تعیناتی کے ساتھ ہسپتال کی انتطام کو درست کرنے کے لیے مطلوبہ معیار پر پورا اترنے والے ایم پی ایچ کے حامل ڈاکٹرکو ایم ایس ٹی ایچ کیو ہسپتال بونی مقرر کرے،جلسے سے خطاب کرتے ہوے چیرمین چپس پاکستان رحمت علی جعفردوست نے ٹی ایچ کیو ہسپتال کو لاوارث قرار دے کر ہسپتال انتظامیہ پر شدید تنقید کرکے ہسپتال کو مکمل بند کرنے کے عوامی فیصلے کی بھرپور حمایت کا اظہار کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔