پی پی آر کے تحت حکومت اٹلی کے تعاون سے اے کے آر ایس پی اور اے وی ڈی پی کے زیر انتظام بمبوریت آخری راونڈٹیبل کا انعقاد

چترال (محکم الدین) گذشتہ چار سالوں کے دوران پاکستان پاورٹی ریڈکشن کے تحت حکومت اٹلی کے تعاون سے آغا خان رورل سپورٹ پروگرام اور ایون اینڈ ویلیز ڈویلپمنٹ پروگرام کے زیر انتظام انجام پانے والے عوامی مفاد کے کاموں کا جائزہ لینے اور مستقبل میں اُنہیں پائیدار طریقے سے برقرار رکھنے کے حوالے سے چوتھا اور آخری راونڈ ٹیبل بمبوریت کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا۔ جس میں اے وی ڈی پی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز، ہیلتھ منیجمنٹ کمیٹی کے ممبران، کمیونٹی ہیلتھ سنٹرز کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں بتایا گیا۔ کہ 2016سے پی پی آر کے تحت صحت،تعلیم، انفراسٹرکچر اور غربت میں کمی لانے کے سلسلے میں یو سی ایون میں کام کا آغاز ہوا۔ اور اس مقصد کے تحت آر ایچ سی ایون، ڈسپنسری بمبوریت، بریر، رمبورکی مرمت و رینو یشن کی گئی، آر ایچ سی ایون میں کلینکل ویسٹ دسپوزل تعمیر کیاگیا تاکہ ہسپتال کے کچروں کو سائنسی بنیادون پر ٹھکانے لگائے جا سکیں ۔فرنیچر اور درکار سامان کے علاوہ دو مرتبہ ادویات فراہم کئے گئے۔ خواتین کو ڈیلیوری کے موقع پر سہولت دینے کیلئے گورنمنٹ ہیلتھ سنٹرز میں مستند میڈیکل ڈپلومہ کی حامل ایل ایچ ویز تعینات کئے گئے۔ اور چار کمیونٹی ہیلتھ سنٹر ز اوربریر میں لیبر روم قائم کئے گئے۔ جبکہ کالاش خواتین کے مخصوس ایام کیلئے تعمیر شدہ سات بشالینی انتہائی مخدوش ہو چکے تھے۔ جن کی دوبارہ تعمیر و مرمت کے ساتھ لیبر رومز قائم کرنے کے ساتھ فرنیچر، کراکری اور بسترے فراہم کئے گئے ہیں ۔ علاقے میں تربیت یافتہ خواتین کے ذریعے صحت و صفائی کے حوالے سے آگہی اور مڈوائف کی تربیت اور سامان کی فراہمی بھی کی گئی ہے۔ اسی طرح ماحول کو صاف رکھنے کی غرض سے کھلی جگہوں میں رفع حاجت کو روکنے کیلئے ٹائلٹ تعمیر کئے گئے۔اور صحت سے متعلق امور کو مستقل بنیادوں پر یقینی بنانے کیلئے ہیلتھ منیجمنٹ کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا۔ اجلاس میں ایجوکیشن کی سرگرمیوں سے متعلق تفصیل روشنی ڈالی گئی۔ اور بتایا گیا۔ کہ وقت کے تقاضوں کے مطابق تعلیم کے حصول کو ممکن بننے کیلئے کمپیوٹر لیب قائم کئے گئے۔ سرکاری اور کمیونٹی بیسڈ سکولوں میں اساتذہ کے تعین کے ساتھ فرنیچر اور دیگر سامان دیے گئے ہیں۔ جبکہ ہنر سے دلچسپی رکھنے والے نوجوانوں کو تربیت کی فراہمی کے ساتھ مطلوبہ سامان بھی فراہم کئے گئے۔ تاکہ وہ ہنر سے ٓمدنی پیدا کرکے اپنے پاؤں کھڑے ہو سکیں۔ کالاش قبیلے کے خواتین شاہی گل، کونسلرملت گل، زبیدہ نے اپنے تاثرات بیان کرتے ہوئے کہا۔ کہ پی پی آر کے تحت گرچہ تمام کام قابل تعریف ہیں۔ تاہم کالاش خواتین کیلئے سہولیات سے بھر پور سات بشالینی کا قیام سب سے اہمیت کی حامل ہیں۔ ان کی تعمیر سے نہ صرف بچوں کی اموات میں کمی آئی ہے۔ بلکہ ماؤں کی صحت بھی قابل رشک ہے۔ اور زچہ و بچہ کی اموات میں ناقابل یقین حد تک کمی آئی ہے۔ تاہم چند ایک دیہات میں اب بھی بشالینی تعمیر کرنے کی ضرورت ہے۔ جن میں ساروزجال بمبوریت، پہلواناندہ شامل ہیں۔ جبکہ بریر بشالینی کو سیلاب سے محفوظ بنانے، برون بشالینی کے استعمال شدہ پانی کیلئے انتظام کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اجلاس سے چیرمین اے وی ڈی پی رحمت الہی نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء پر زور دیا۔ کہ وہ اپنی تنظیمات کو فعال بنائیں۔ کیونکہ ہمارے مسائل کا حل باہمی اتفاق و اتحاد ہی میں پوشیدہ ہے۔ اے وی ڈی پی آپ کا ادارہ ہے۔ جو بلا امیتاز رنگ و نسل علاقے کے تمام کمیونٰتز کی خدمات پر یقین رکھتا ہے۔ اور یہی اس کی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا۔ کہ اے وی ڈی پی علاقے کی ترقی کیلئے قائم شدہ تمام کمیٹیز کو فعال رکھنے میں اپنا کردار ادا کرے گا۔ تاکہ پائیدار ترقی کو ممکن بنایا جاسکے۔ اور پراجیکٹ کے خاتمے کے بعد بھی ان سے فوائد حاصل کئے جا سکیں۔ انہوں نے صحت کے حوالے سے موجودہ حکومت کے اقدامات کو سراہا۔ اجلاس سے منیجر اے وی ڈی پی جاوید احمد اور پی پی آر پراجیکٹ کے انچارج اظہراللہ نے پراجیکٹ کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔ جبکہ اجلاس کے دوران، تمام شرکاء نے پراجیکٹس کے بارے میں اپنے مثبت رائے کا اظہار کیا۔ اور اس سلسلے میں پاکستان پاورٹی ایلیویشن فنڈ، حکومت اٹلی اے کے آر ایس پی اور اے وی ڈی پی کا شکریہ ادا کیا۔ اور علاقے میں مزید کام کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔