عمران خان پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کررہا ہے

……تحریر: تقدیرہ اجمل……

عمران خان اس وقت جو کام کررہا ہے ان کا خاص کر پنجاب و سندھ کے لوگوں کو نہیں پتہ عمران خان پاکستان کی بنیادوں کو مضبوط کر رہا ہے نواز و زرداری دونوں جب پاکستان کی بنیادیں ملکی اداروں کو گروی رکھ کر قرضے لے لے کر ملک کو کھوکھلا کر رہے تھے اس وقت عوام میں 5 سال تک کرپشن و قرضے کے پیسوں سے کچھ عرصہ کے لئے مصنوعی خوشحالی چلتی رہی تھی – یعنی اس وقت عوام خوش تھی بیشک ملک تباہ ہو جائے – ان کو کیا لگے بس چل چلا والا کام چلنا چاہئے اور آج اکانومی کو اس کی اصل حالت میں لا کھڑا کیا ہے خان نے،یعنی آپ کے ملک کی اکانومی کی اصل اوقات یہ آج کل کی پوزیشن والی اکانومی ہے – خان نے ہر اس ادارہ جو خسارے میں چل رہا تھا اس کو ٹھیک کرنے کیلئے ٹیکس تھوڑے بہت بڑھا کر اس ادارے کا خسارہ کم کیا تو عوام بجا خان کو شاباش دینے کے خان پر تنقید کے پل باندھ دیئے ہیں – یہی وہ عوام ہے جو نواز و زرداری ادوار میں کہا کرتی تھی کہ”بیشک ہم سے جتنے مرضی پیسے لے لو مگر بجلی پوری دے دو“ اور اب جبکہ بجلی بغیر لوڈ شیڈنگ کے پوری مل رہی ہے تو عوام اب اس حال میں بھی عمران خان حکومت سے خوش نہیں۔ نواز شریف و زرداری ٹھیک تھے؟ انہوں نے قرضے لینے کیلئے،ملک پاکستان کی موٹر وے،لاہور،اسلام آباد اور کراچی ایئرپورٹ ریڈیو پاکستان اسٹیل ملز گروی رکھ کر قرضے لیئے اور مصنوعی طور پر ملک بھر میں پیسے کی تو ریل پیل کردی۔ ان کا ماضی کے لئے گئے قرضوں کا نتیجہ آج کے بحران اور مہنگائی کی شکل میں تو نکلنا ہی تھا کیونکہ جو پیسہ پاکستانی عوام پر لگنا تھا وہ قرضوں کی ادائیگی کیلئے سود کے ساتھ آئی ایم ایف کو جارہا ہے۔ اس وقت کیوں نہ عوام اس زرداری و نواز شریف پر برہم ہوتے رہے جب وہ دونوں ملک پاکستان کو قرضے کی دلدل میں دھکیل رہے تھے؟ اب قرضوں کو سود کی لعنت سمیت کس نے اتارنا ہے؟ ملک پاکستان کی اکانومی کو چلانے کیلئے سالانہ طور پر 57 کھرب روپے درکار ہیں۔ مگر بد قسمتی سے ملک کو چلانے کیلئے عوام سے پیسہ جو سالانہ طور پر اکٹھا ہوتا ہے وہ ہے صرف تقریباً چار کھرب روپے ہے اس 4 کھرب روپے میں سے سود سمیت 2 کھرب روپے سالانہ باہر قسط چلی جاتی ہے جبکہ پیچھے 2 کھرب بچتا ہے اب آپ خود ہی بتائیں کہ ملک نے 57 کھرب روپے سالانہ کے حساب سے چلناہے جبکہ قرضوں کی ادائیگی کے بعد صرف 2 کھرب سالانہ بچ جاتا ہے ملک پاکستان 2 کھرب سے کیسے چلے گا؟ اب یا تو عمران خان بھی ملک کے کئی ادارے گروی رکھ کر قرضے لے کر ملک چلاتا رہے یا پھر جس قسم کی وہ اصلاحات ملک و اداروں کو مضبوط و مستحکم اور خوشحال کرنے کیلئے کررہا ہے وہ کرنے دیئے جائیں اور صبر کریں اور دیکھیں وہ کیا کر رہاہے؟ پانچ سال عمران خان کو بھی دے کر دیکھیں کہ وہ کیا کررہا؟ آپ عمران خان کا صرف اگر یہ ایک ہی کارنامہ دیکھ لیں تو آپ کو پتہ چلے گا کہ وہ کتنا بڑا اور عظیم کام کرنے جا رہا ہے وہ یہ کہ پوری پاکستانی عوام کودینی اور دنیاوی تعلیم کا نصاب یکجا کرنے جا رہا ہے یعنی سب کو دینی و دنیاوی تعلیم یکساں فراہم کی جائے گی۔ اس تعلیم کا سب سے بڑا فائدہ یہ ہوگا کہ سب لوگ اللہ و رسول صل اللہ علیہ والہ و سلم سے ڈرتے ہوئے بُرے کاموں سے اجتناب کریں گے۔ وزیر اعظم عمران خان ورلڈ لیول پر اسلامی چینل کھولنے لگا ہے کہ دنیا کو اسلام اور نبی کریم صل اللہ علیہ والہ و سلم کے بارے میں آگاہی حاصل ہوسکے۔ اور عمران خان نے تقریر اچھی کرکے آپ لوگوں پر احسانات کی بارش کردی ہے کہ اس نے اسلام کے تشخص کو بحال کیاہے اور نبی کریم صل اللہ علیہ والہ و سلم کی ناموس رسالت کا دفاع پوری دنیا میں کیاہے۔ اور اسلامو فوبیا کے بارے میں دنیا کو آگاہ کیا دہشت گردی کو اسلام سے جوڑا جاتا ہے اس بارے میں دنیا کو بتایا کہ دہشت گردی کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں دہشت گردی کا کوئی مذہب نہیں ہوتا۔ دنیا کو پتہ ہی نہیں چلتا تھا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے کیا کہنے کی کوشش کیاہے – مگر عمران خان نے پاکستان و اسلام کا ایسا موقف اختیار کیا کہ دنیا عمران خان اور پاکستان کو سراہے بغیر نہیں رہ سکتی تھی۔ اور عمران خان نے پوری دنیا کو بتا دیا ہے کہ پاکستان اور اسلام امن کا خواہاں ہے ہم امن پسند ملک ہیں اور سب سے دوستی کے خواہاں ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔