کلرز آف چترال کی طرف سے چترال میں پہلی مرتبہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والوں کے لئےفخر چترال ایوارڈ کی تقریب

چترال (محکم الدین) کلرز آف چترال کی طرف سے چترال میں پہلی مرتبہ مختلف شعبہ ہائے زندگی میں نمایاں خدمات انجام دینے والے اداروں اور شخصات کو فخر چترال ایوارڈ سے نوازا گیا۔ جسے چترال کے لوگوں نے بہت سراہا ہے۔ اس سلسلے میں ایک پُر وقار تقریب چترال کے ایک معروف ہوٹل میں منعقد ہوئی۔ جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال محمد حیات شاہ تقریب کے مہمان خصوصی جبکہ ایکٹیڈ کے ضلعی سربراہ نگاہ حسین شاہ نے صدر محفل کے فرائض انجام دیے۔ دیگر مہمانوں میں اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان، ڈی پی ایم ایس آر ایس پی طارق احمد، صدر چترال چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری و نو منتخب صدر تحریک انصا ف لوئر چترال سرتاج احمد خان، معروف سکالر علی اکبر قاضی،صدر پریس کلب چترال ظہیر الدین اور بڑی تعداد میں دیگر موجود تھے۔ یہ تقریب خصوصی طور پر انٹر نیشنل ماؤنٹین ڈے کی اہمیت کے پیش نظر اسی روز ضلعی انتظامیہ چترال،ایکٹیڈ، گلوف وغیرہ اداروں کے مالی معاونت سے منعقد کیا گیا۔ کلرز آف چترال کے چیف ایگزیکیٹیو مہتاب ضیاب نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے تمام مہمانوں کی اس منفرد تقریب میں شرکت پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ کسی کی خد مات کا اعتراف اُن کی صلاحیتوں میں مزید نکھار پیدا کرتا ہے۔ اور چترال میں بے پناہ ایسے ادارے اور شخصیات موجود ہیں۔ جن کی خدمات کی تعریف کی جانی چاہیے۔ اور کلرز آف چترال کی طرف سے فخر چترال ایوارڈ کا آغاز اس سلسلے کی کڑی ہے جو کہ آج کی تقریب سے شروع کیا گیا۔ اس کا دوسرا پروگرام 23جنوری 2020کو پشاور میں اور آخری مرحلہ 12فروی 2020کو اسلام آباد میں مکمل ہو گا۔ انہوں نے اس حوالے سے بھر پور تعاون کرنے پر ضلعی انتظامیہ چترال اور دیگرغیر سرکاری اداروں کا شکریہ ادا کیا۔ تقریب سے ایکٹیڈ کے نگاہ حسین نے کلائمیٹ چینج اور شہزادہ اقتدار الملک نے گلوف کے حوالے سے خطاب کرتے ہوئے عالمی موسمیاتی تبدیلیوں کے نتیجے میں درپیش آفات و نقصانات کا خاکہ کھینچا۔ اور کہا کہ ہ میں اپنے آپ کو مزید تباہی سے بچانے کیلئے جنگلات، پہاڑوں، گلیشئرز کو بچانے اور قدرتی وسائل کو دانشمندانہ طریقے استعمال کرنے کی جتنی ضرورت ہے شاید پہلے کبھی نہیں تھی۔ ہمارے غیر دانشمندانہ اقدامات کی وجہ سے ہواؤں اور پانیوں کے نظام میں بہت تبدیلی آئی ہے۔ جن کے تباہ کُن اثرات ہم پر مرتب ہو رہے ہیں اور اربوں روپے ترقی کے نئے منصوبوں پر لگنے کی بجائے آفات کی وجہ سے ہونے والے نقصانات پر لگائے جاتے ہیں۔ اس لئے اپنے ماحول کو دوبارہ درست سمت پر لانے کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے۔ تقریب میں ایجوکیشن کیٹیگری کے انعامات ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال محمد حیات شاہ نے تقسیم کئے۔ جس میں چترال کے معروف درسگاہ گورنمنٹ سنٹنیل ماڈل ہائی سکول چترال کا ایورڈ پرنسپل سکول محمد شاہد، پرائیوئیٹ سکولوں میں چترال پبلک سکول کے پرنسپل وجیہ الدین،فرنٹیر پبلک سکول کے افسر علی، شہید اُسامہ احمد ورائچ اکیڈمی کے ڈائریکٹر فداء الرحمن، روز فاونڈیشن کے سی ای او ہدایت اللہ، یو نیورسٹی آف چترال کے پروفیسر ظہور الحق دانشٍ،ہا شو فاونڈیشن کے ریجنل ہیڈ نظام علی، آغا خان ایجوکیشن کے عطا حسین اطہر، گورنمنٹ ڈگری کالج چترال کے ولی الرحمن، علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے حیدر اور جی ڈی لینگ لینڈز سکول اینڈ کالج کی طرف سے غفور نے ایوارڈ حاصل کئے۔ سوشل ایکٹی وسٹ کے ایوارڈ اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان نے تقسیم کئے۔ اور ممتاز سوشل ایکٹی وسٹ صدر چترال چیمبر سرتاج احمد خان، عنایت اللہ اسیر، صدر تجار یونین چترال شبیر احمد اور حاجی گُل نواز دروش کو ایوارڈ دیے گئے۔ میڈیا کے ایوارڈ ایکٹیڈ کے نگاہ حسین نے صدر چترال پریس کلب کے صدر ظہیر الدین، ریڈیو پاکستان چترال کے سٹیشن ڈائریکٹر جاوید اقبال میں تقسیم کئے۔ فنکاروں اور کلچر کیٹیگری میں ڈی پی ایم ایس آر ایس پی طارق احمد نے تقسیم کئے۔ جس میں منورشاہ رنگین، صوبیدار توکل خان، افسر علی انجمن ترقی کھوار کا ایوارڈ ظہورالحق دانش، کھوار قلم قبیلہ سرور خان سرور،سنگر بابا فتاح الدین، ڈرامہ نگار فنکار اقبال الدین سحر، ستار نواز پولو کوچ افتاب عالم، فن ستار نوازی و ستار سازی سلطان غنی،کھوار اہل قلم کے صدر مسرت بیگ مسرت، گائیک میں انصار الہی، جیرکن نوازی عبدالکریم، سنگر پولو پلیئر شجاع الحق، سُرنائی (نے نوازی) میں حمید خان کودیے گئے۔ ڈویلپمنٹ سیکٹر کے انعامات صدر پریس کلب ظہیر الدین نے تقسیم کئے۔ جس میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی طرف سے امتیاز احمد اور نیاز علی شاہ نے مشترکہ طور پرایوارڈ حاصل کئے۔ اس طرح گلوف کے فیلڈ آفیسر اقتدار الملک، ایس آر ایس پی کے ڈی پی ایم طارق احمد، ایکٹیڈ کے نگاہ حسین، الخدمت فاونڈیشن کےعمران، سپیشل پرسنز کی طرف سے انٹر نیشنل کرکٹرثناء اللہ، ہائیڈرولنک کے عطاء اللہ کو اُن کے اداروں کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں ایوارڈ دیے گئے۔ صدر چترال چیمبر سرتاج احمدنے سٹیج سیکرٹری آکاش،، آر جے حسین، آر جے وقار کو اور غلام مُر تضی نے اشپاتا نیوز کے سی ای او لوک رحمت کو اور امجد اقبال کو خصوصی شیلڈ تقسیم کئے۔ تقریب سے اختتامی خطاب کرتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر چترال محمد حیات شاہ نے کہا۔ کہ کلرز آف چترال نے یہ انتہائی پُر رونق تقریب سجا کر چترال کی ترقی میں کردار ادا کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کیلئے جو زرین موقع فراہم کیا۔ قابل تعریف ہے اس فورم میں مختلف اداروں نے چترال کی موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے جو معلومات فراہم کیں یقینی طور پر وقت کا تقاضا ہے کہ ان معلومات سے سبق حاصل کریں اور چترال کے قدرتی وسائل کو آیندہ غیر دانشمندانہ اقدامات کے ذریعے نقصان پہنچانے سے گریز کریں انہوں نے کہا۔ کہ چترال انتظامیہ چترال کے مفاد میں کسی بھی مثبت کام کی حمایت کرے گی اور ہر ممکن مدد کی جائے گی۔ انہوں نے اس موقع پر اسی قسم کا ایوارڈ پروگرام انتظامیہ کی طرف سے منعقد کرنے کا اعلان کیا۔ تقریب کے دوران معروف شاعر اقبال الدین سحر نے ملی نغمہ پیش کیا۔ جبکہ فنکار منور شاہ رنگین، صوبیدار توکل خان اور افسرعلی نے مزاحیہ سبق آموز خاکے پیش کئے۔ شرکاء نے فخر چترال ایوارڈ کے انعقاد کو ایک کامیاب پروگرام قرار دیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔