چترال میں چارروزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز،70942بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) اتوارکے روز ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال کے احاطے میں چیئرمین ڈیڈک واقلیتی ممبرصوبائی اسمبلی وزیرزادہ،اسسٹنٹ کمشنر چترال عبدالولی خان،ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر فیاض علی رومی اوردیگرنے بچوں کو قطرے پلا کر چارروزہ انسداد پولیو مہم کا باقاعدہ آغاز کیا جس کے ساتھ بروغل کے سوا تمام چوبیس یونین کونسلوں میں پولیو مہم شروع ہوگئی۔ اس موقع پر ای پی آئی کوآرڈنیٹرڈاکٹر فیاض علی رومی نے حاضرین کو بتایاکہ ا ن چوبیس یونین کونسلوں میں 70942بچوں کو ان کے گھروں میں جاکر پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے۔مہم کے لئے جس کے لئے کل 509ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن میں رومنگ، ٹرانزٹ، فیکس اور 117موبائل ٹیمیں شامل ہیں۔اس موقع پرچیئرمین ڈیڈاک اور ایم پی اے وزیرزادہ نے پولیوسے متعلقہ اسٹاف کی تعریف کرتے ہوئے کہاکہ پولیومہم کا مقصد پاکستان میں پولیو کے حوالے سے آگاہی دینا اور شہریوں کو اس مقصد میں تعاون کے لیے یکجا کرنا ہے جس میں والدین اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں پولیو اہلکاروں کی مدد کریں۔ انہوں نے کہاکہ پولیو کے حوالے سے ذرا سی غلطی زندگی بھر کی پشیمانی کا سبب ہوتا ہے۔ اس لئے اس میں غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ ڈاکٹرفیاض علی رومی نے کہا کہ پولیوکے ٹیمیں گھر گھر جا کر پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گی۔ اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے ضرور پلائیں اور عمر بھر کی معذوری سے نجات دلائیں۔ اگر کسی وجہ سے محکمہ صحت کی ٹیمیں آپ کے گھر نہ پہنچ سکیں تو اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں کے مرکز یا مرکز صحت سے قطرے ضرور پلائیں۔انہوں نے کہاکہ یہ انتہائی خوش آیند بات ہے کہ چترال گذشتہ بیس سالوں سے پولیو فری ضلع چلا آرہا ہے۔ اور یہ مقامی ہیلتھ کے اداروں،اسٹاف کی اچھی کارکردگی اور عوام کے بھر پور تعاون سے ممکن ہوا ہے۔انہوں نے کہاکہ اس سال ملک کے مختلف حصوں میں پولیو کے 98کیسز کا سامنے تشویش کی بات ہے جوکہ والدین کی عدم تعاون کی وجہ سے پیش آئے ہیں۔ اس موقع پرپاکستان تحریک انصاف کے سینئررہنماعبدالطیف،سرتاج محمدخان،افتاب ایم طاہر،امین الرحمن،ڈاکٹرگلزاراحمد،ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر چترال فیاض قریشی اوردیگرنے بچوں کوپولیوکے قطرے اورطاقت کے کیپسول کھلایا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔