محکمہ ہیلتھ چترال اورلوکل قیادت نے کلاس فوراسامیوں پرغیرمقامی لوگوں کوبھرتی کرکے عوام کوسڑکوں پرآنے پرمجبورکیا۔صاحب نور خان

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)پاکستان تحریک انصاف اپر چترال کے سرگرم رہنماصاحب نورخان نے اپنے ایک بیان میں کہاہے کہ میں پاکستان تحریک انصاف کاایک نظریاتی رکن ہوں اورعمران خان کوموجودہ دورکاسب سے بڑااورپسندیدہ لیڈرمانتے ہوئے خان کے نظریے سے مطمئن ہوں۔پاکستان تحریک انصاف کے بنیادی رکن ہونے کے ساتھ کافی عرصے سے ضلع چترال خاص کریوسی یارخون میں پارٹی کوآگے لے جانے میں دن رات محنت کی ہے جس کے نتیجے میں گذشتہ عام انتخابات میں یوسی یارخون میں سب سے زیادہ ووٹ پاکستان تحریک انصاف کے حق میں استعمال ہوئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ جب ہماری حکومت پہلی دفعہ صوبے میں آئی توبعض شعبوں میں کافی تبدیلی دیکھنے کوملی اورکافی غلط کام بھی ہوئے اس وقت ہم یہ سوچ رہے تھے کہ صوبے میں ہماری مظبوط حکومت نہیں ہے جوترقیاتی کام ہوئے ہیں یہ بھی کافی ہے۔مقامی لیڈرشپ سے کافی غلطیاں بھی ہوئی مگرورکرزنے اُن کی ناتجربہ کاری کی وجہ سے معاف کردیا۔موجودہ وقت میں اللہ تعالیٰ کی فضل کرم سے ملک بھر خاص کرخیبرپختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کی ایک مظبوط حکومت ہے اب ہم کوتاہیاں برداشت نہیں کریں گے کیونکہ قائد تحریک انصاف وزیراعظم پاکستان عمران خان ایک وژن کے ساتھ آئے ہیں پارٹی ورکرزاُ س وژن کے پیروکارہیں۔اس وژن کونقصان پہنچانے ولوں کوکبھی معاف نہیں کریں گے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے آتے ہی مختلف پریشانیوں کاسامنا ہوامگرفخرپاکستان عمران خان ان سارے چیلنجزسے بھرپورمقابلہ کرتے ہوئے پاکستانی قوم کوایک خودداراورخودمختارقوم بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔لیکن خیبرپختونخوا حکومت کے چند منسٹرعمران خان کے وژن کوآگے لے جانے کے لئے نہیں سوچ رہے ہیں بلکہ خان صاحب کی ساکھ کونقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں۔کیونکہ وہ عوامی مفاد کے لئے نہیں سوچ رہے ہیں جس کی ایک زندہ مثال موجودہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر چترال کے زیرنگرانی بھرتیاں ہیں جوکہ تمام معاشرے کوحیران کیاہے۔اس معاملے میں متعلقہ منسٹرکہاں سویاہواتھااورمقامی لیڈرشپ پشاورمیں گرم موسم کامزہ لیتے ہوئے اپنے اپنے مفادات کے کاموں میں مشغول تھے۔حالانکہ یوسی یارخون،مستوج اورلاسپورکے عوام پاکستان تحریک انصاف پربھرپوراعتماد کئے تھے یہ یوسیز چترال کے سب سے دورافتادہ اورپسماندہ علاقے ہیں۔اوران علاقوں کے نوجوان ٹاون چترال اوردورش کے نواجونوں سے بہت پیچھے ہیں ان علاقوں میں مسائل کے سوا کچھ بھی نہیں ہے۔اس کے باوجودمحکمہ ہیلتھ حکام اورلوکل قیادت نے مقامی لوگوں لوگوں کونظراندازکرکے کلاس فوری اسامیوں میں چترال،دروش،تورکہواوردیگرعلاقوں سے لوگوں کوبھرتی کرکے عوام کوسڑکوں پرآنے پرمجبورکیاہے اور پی ٹی آئی کے نظریاتی ورکرز انتہائی مایوس ہوکرہرجگہ مقامی لیڈرشپ پراُنگلی اُٹھارہے ہیں۔جوانتہائی افسوس کامقام ہے۔انہوں نے مطالبہ کیاہے کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخو محمودخان ان غیرقانونی بھرتیوں کومنسوح کرکے عمران خان کے وژن کے مطابق مقامی لوگوں کوبھرتی کرنے کاحکم جاری کریں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔