وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز رعایتی پیکیج سے چترال کے عوام اب بھی محروم،آٹا 800کے بجائے905 میں فروخت

چترال (محکم الدین) وزیر اعظم پاکستان کی طرف سے یوٹیلٹی سٹورز میں دستیاب اشیاء خوردونوش کے رعایتی پیکیج سے عوام اب بھی محروم ہیں۔ جس کا ثبوت یہ ہے۔ کہ حکومت کی طرف سے 20کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 800روپے مقرر کرنے کے باوجود یوٹیلٹی سٹور میں 905روپے میں فروخت کی جاتی ہے۔ جبکہ روٹی وہ بنیادی خوراک ہے۔ جس کے بغیر زندگی کا تصور نہیں ہے خصوصا ًغریب لوگوں کا انحصار روکی سوکھی روٹی پر ہے۔ چترال کے یوٹیلٹی سٹورز میں جو چیزیں پیکیج کے طور پر دستیاب ہیں اُن میں گھی، چینی، چھولے وغیرہ شامل ہیں۔ لیکن عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ سوائے چینی کے دیگر اشیاء کی قیمت میں کمی نہ ہونے کے برابر ہے۔ جبکہ یہ افواہیں بھی گردش کر رہی ہیں کہ بعض ناجائز منافع خور زیادہ فروخت ہونے والی اشیاء جو یو ٹیلٹی سٹورز میں پیکیج کے تحت دستیاب ہیں خرید کر دکانوں میں مہنگی فروخت کر رہے ہیں۔ خصوصاً چینی کی فرخت یوٹیلٹی سٹور میں سب سے زیادہ ہے۔ مارکیٹ میں آٹے کی بڑھتی ہوئی قیمت کی وجہ سے نانبائیوں نے روٹی کا وزن انتہائی کم کر دیا گیا ہے۔ اس کے باوجود روٹی بیس روپے میں ہی فروخت ہو رہی ہے۔ اس حوالے سے نانبائیوں کا کہنا ہے۔ کہ مارکیٹ میں آٹے کی قیمت میں کوئی کمی نہیں آئی۔ اس لئے موجودہ قیمت پر روٹی کا وزن گھٹانے یا قیمت بڑھاکر وزن پورا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں۔ عوامی حلقوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کی طرف سے موجودہ پیکیج کا اعلان اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ غریب گھرانوں پر مختلف ٹیکسز کی وجہ سے اشیاء خوردونوش اور اشیاء صرف کی قیمتوں میں جو ہوشرباء اضافہ کیا گیا ہے۔ اُس کے مقابلے یہ عوام کے ساتھ مذاق ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چترال جیسے پسماندہ علاقوں کیلئے یوٹیلٹی اسٹورز کی اشیاء میں مزید رعایت کا اعلان کیا جائے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔