ڈپٹی کمشنر چترال کی کو ششوں سے چترال کیلئے اضافی گندم کی فراہمی کا اقدام قابل تعریف ہے۔رحمت الہی

چترال (محکم الدین) سابق ممبر ڈسٹرکٹ کونسل چترال و چیرمین ایون اینڈ ویلیز دویلپمنٹ پروگرام رحمت الہی نے کہا ہے۔ کہ عوامی مطالبے پر ڈپٹی کمشنر چترال کی کو ششوں سے منسٹر فوڈ اور دائریکٹر فوڈ خیبر پختونخواکی طرف سے چترال کیلئے اضافی گندم کی فراہمی کا اقدام قابل تعریف ہے۔ تاہم فوڈ ڈیپارٹمنٹ کی طرف سے علاقہ ایون اور کالاش ویلیز کے ساتھ امتیازی سلوک انتہائی افسوسناک ہے۔ اپنے ایک اخباری بیان میں انہوں نے کہا۔ کہ یونین کونسل ایون چالیس ہزار کی آبادی پر مشتمل ایریا ہے۔ جس میں تین کالاش ویلیز شامل ہیں۔ جہاں صرف ایک فصل ہوتی ہے۔ اور علاقے کی آبادی کا سب سے بڑا انحصار سرکاری گندم پر ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایون اور ملحقہ کالاش ویلیز کے گوداموں اور سیل پوائنٹ میں گندم کی مقدار بہت کم رہ گئی ہے۔ جبکہ ناموافق موسمی حالات میں دن بدن شدت آرہی ہے۔ اور سڑکوں کی بندش کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔ لیکن افسوس سے کہنا پڑتا ہے۔ کہ کالاش ویلیز اور ایون کیلئے صرف 25ٹن (250 بوری)کی منظوری دی گئی ہے۔ جب کہ یہاں ڈیڑھ سے دو ہزار بوری گندم کی ضرورت ہے۔ جس کیلئے ہم کئی عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا۔ کہ سرکاری گندم کا آٹا بازار کے آٹے کے مقابلے میں غریب لوگوں کیلئے سستا پڑتا ہے۔ اور لوگ پن چکیوں میں یہ گندم پیس کر اپنی ضرورت آسان اور سستا طریقے سے پوری کرتے ہیں۔ اور اس کا آٹا بھی بازار کے آٹے کے مقابلے میں 300سے 400روپے فی چالیس کلوگرام سستا ہے۔ اس لئے بازار کے آٹے کی خریداری اب غریب لوگوں کے بس سے باہر ہو چکی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا۔ کہ فوری طور پر ایون گودام اور بمبوریت سیل پوائنٹ کا کوٹہ بڑھایا جائے۔ تاکہ علاقے میں خوارک کی کمی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ رحمت الہی نے ڈپٹی کمشنر چترال کی طرف سے علاقے کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ اور کہا کہ اضافی گندم کی فراہمی بھی ان کی کوششوں کا نتیجہ ہے۔ تاہم ایون اور بمبوریت کیلئے مزید گندم کی فراہمی کے سلسلے میں اقدامات کی توقع رکھتے ہیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔