خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع میں ممکنہ قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے خاندانوں کیلئے کیمپس کے قیام کے لئے متبادل مقامات کی نشاندہی۔
پشاور:(چترال ایکسپریس) پراونشل ڈیزاسڑ منینجمٹ اتھارٹی، خیبر پختونخوا نے ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کی 93 تحصلیوں میں کسی بھی ممکنہ قدرتی آفات سے متاثر ہونے والے خاندانوں کیلئے کیمپس کے قیام کے لئے 178متبادل مقامات کی نشاندہی کر دی گئی ہے۔ان مقامات میں مجموعی طور پرتقریبا ً24 لاکھ افراد رہائش اختیار کر سکیں گے۔جبکہ صوبہ بھر کے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایات جاری کرتے ہوئے لازمی قرار دیا گیا ہے کہ ہر سال جنوری میں اپنے اپنے اضلاع میں زمینی حقائق کا جائزہ لینے کے بعد مذکورہ یا دیگر مقامات کا انتخاب کرکے متعلقہ اداروں کو آگاہ کرے گا۔
خیبر پختونخوا کے 19 اضلاع کی 48تحصیلوں میں 106 کیمپس کے قیام کیلئے مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جس میں مردان، لکی مروت، ٹانک،جنوبی وزیرستان، شمالی وزیرستان، مہمند، صوابی، باجوڑ، اپر چترال، ملاکنڈ، ہری پور، ایبٹ آباد، کوہاٹ، پشاور، خیبر، اورکزئی، ہنگو، کرم اور کرک شامل ہیں۔قدرتی آفات یا ہنگامی صورتحال کے دوران لوگوں کی منتقلی اگر ضروری سمجھی گئی تو ان کے لئے متعین مقامات پرکیمپس میں بنیادی رہائش، طبی سہولیات اور خوراکراشن کا بندوبست کیا جائے گاجبکہ بچوں کی تعلیمی سرگرمیوں کے لئے عارضی سکول، صحت کے لئے مراکز صحت بھی قائم کئے جائینگے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق ضلعی انتظامیہ بزرگ شہریوں، خواتین، بچوں اور معذور افراد کے لئے بھی خصوصی انتظامات کی منصوبہ بندی کرے گی اور محفوظ مقامات میں منتقلی کے لئے ہر ضلع میں ضلعی انتظامیہ تمام مقامی آبادی کو پہلے سے آگاہ کرے گا۔ ہر سال جنوری کے مہینے میں ضلعی انتظامیہ زمینی حقائق کا جائزہ لیتے ہوئے دوبارہ اسی مقام پر کیمپ قائم کرنے یا دوسرے مناسب مقام کا انتخاب کرنے کے بعد عوام اور متعلقہ اداروں کو مطلع کریگا۔
یاد رہے پی ڈی ایم اے نے گذشتہ سال کے ماہ اکتوبر میں خیبرپختونخوا کے 16اضلاع کی 45 تحصیلوں میں 72 مقامات کی نشاہدہی کر چکی ہے۔