پی آئی اے چترال کے کرایہ میں اضافہ کیس کی سماعت،ایف بی آر سے جواب طلب

پشاور(چترال ایکسپریس) پشاور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ اور جسٹس عبدالشکور پر مشتمل دورکنی بینج نے پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائنز کی جانب سے کرایہ بڑھانے اور پشاور چترال فلائٹ کی بندیش کے خلاف دائر رٹ کی سماعت کے دوران پی آئی اے کی ہیومن ریسورس منیجر کاوارنٹ منسوخ کردیا جبکہ کرایہ بڑھانے سے متعلق ایف بی آر سے بھی جواب طلب کرلیا گیا۔دورکنی بینج نے درخواست گذار امین الحسن سکنہ چترال کی جانب سے ملک اجمل خان ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر رٹ کی سماعت کی، دوران سماعت وکیل نے عدالت کو بتایا کہ پی آئی اے پشاور کی جانب سے پشاور سے چترال ہفتے میں دو فلائیٹ ہوتے تھے جس کا کرایہ 2200روپے تھاجسے بڑھا کرسات ہزار روپے کردیاگیا جبکہ بعد میں کرایہ میں مزید اضافہ کرتے ہوئے 10ہزار کردیا گیا اور فلائٹس بڑھانے اور کرایہ کم کرنے کی بجائے پشاور سے چترال فلائٹس بند کردی گئیں جس سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔اُنہوں نے عدالت سے استدعا کی کہ فلائٹ کا کرایہ کم کرنے کے ساتھ ساتھ پشاور سے چترال تک فلائٹس بڑھانے کا بھی حکم دیا جائے۔اس موقع پر عدالت کو بتایا گیا کہ فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور ایڈوانس انکم ٹیکس میں اضافہ ہونے سے کرایہ بڑھایا گیا،دورکنی بینج نے گذشتہ پیشی پر ایچ آر ایم خیبر پختونخواہ بکنگ آفس پشاور کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے اور جمعرات کے روز خاتون ہیومن ریسورس منیجر عدالت میں پیش ہوئیں اور بتایا کہ وہ عمرہ کی ادائیگی کے لئے حجازمقدس گئی تھیں جس کی بناء پر وہ گذشتہ پیشی پر عدالت نہ آسکی تھیں۔ جس پر عدالت نے خاتون ہیومن ریسورس منیجر کا وارنٹ منسوک کردیا اور سماعت اگلی پیشی تک ملتوی کردی۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔