صوبہ خیبر پختونخواکے15اضلاع میں تین روزہ خصوصی انسدادپولیو مہم کا آغاز 27جنوری سے ہورہا ہے

پشاور(چترال ایکسپریس) صوبہ خیبر پختونخواکے15اضلاع میں تین روزہ خصوصی انسدادپولیو مہم کا آغاز 27جنوری سے ہورہا ہے مہم کا فیصلہ پولیو وائرس کی منتقلی کو روکنے کے لئے کیا گیا ہے مہم کے دوران 40لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلوائے جائیں گے اس اہم انسداد پولیو مہم کے انتظامات کے سلسلے میں ایمر جنسی آپریشن سنٹر (ای او سی) خیبر پختونخوا میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ای اوسی کو آرڈینیٹر عبدالباسط کی صدارت میں منعقد ہوا اجلاس میں صوبائی محکمہ صحت اور ای پی آئی کے اعلیٰ حکام، عالمی ادارہ اطفال (یونیسیف)،ڈبلیو ایچ او، بی ایم جی ایف اور دیگر معاون اداروں کے نمائندوں نے بھی شرکت کی اجلاس کے شرکاء نے پیر 27جنوری سے شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا اور پولیو کے موذی وائرس کے خاتمے کے لیے نتیجہ خیز اقدامات سے متعلق تجاویز اور حکمت عملی پر اتفاق کیا ای او سی کوآرڈینیٹر عبدالباسط نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس خصوصی پولیو مہم کو زیادہ سے زیادہ موثرانداز میں چلانے کے لئے تمام تر انتظامات کئے گئے ہیں خیبر پختونخوا کے15اضلاع پشاور،چارسدہ،خیبر، ملاکنڈ،مردان، نوشہرہ، صوابی،بونیر، سوات،مہمند،باجوڑ،بنوں،کوہاٹ،لکی مروت اور تورغر میں پولیو مہم چلائی جائیں گی۔ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے 40لاکھ53ہزار967بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے اس مقصد کے لئے تربیت یافتہ پولیو ورکرز پر مشتمل 12073ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں ان پولیو ٹیموں میں 10ہزار344موبائل ٹیمیں،993فکسڈٹیمیں،661ٹرانزٹ ٹیمیں اور75رومنگ ٹیمیں شامل ہیں جبکہ مہم کی موثر نگرانی کے لئے2ہزار766ایریا انچارجز کی تعیناتی عمل میں لائی گئی ہے انسداد پولیو مہم کے دوران پولیو اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے سیکورٹی کے خاطر خواہ انتظامات کئے گئے ہیں کوآرڈینیٹر ای او سی عبدالباسط نے معاشرے کے تمام طبقات پر زوردیا کہ مستقبل کوپولیو کے ہاتھوں معذوری سے بچانے اور ایک صحت مند معاشرے کی تشکیل کے لئے اس پولیو مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔