اپر چترال میں پاکستان برفانی چیتے اور ایکو سسٹم پروٹیکشن پروگرام کا پہلا ایل سی سی جائزہ اجلاس

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) پی ایس ایل ای پی کا پہلا ایل سی سی اجلاس فورم کے چیئرمین شاہ سعود، ڈپٹی کمشنر اپر چترال کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی کے دیگر ممبران میں اسسٹنٹ کمشنر بونی، ڈسٹرکٹ ڈائریکٹر لائیوسٹاک، ڈائریکٹر زراعت، سب ڈویژننل فارسٹ آفیسر وائلڈ لائف ڈویژن، رینج آفیسربونی جنگلات کی حد، اسسٹنٹ ڈائریکٹراین ٹی ایف پی، اے کے آرایس پی بونی کے سربراہ، اورتورکہواورتریچ ویلیز کے کمیونٹی کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کے بعد چترال کے اسنو لیپرڈ فاؤنڈیشن (ایس ایل ایف) کے ریجنل پروگرام منیجر شفیق اللہ خان نے اجلاس میں شرکت کرنے پر تمام شرکا خیر مقدم اوراُن کا شکریہ ادا کیا۔ اس کے بعد پی ایس ایل ای پی کے نیشنل پروگرام منیجر جعفر الدین،اور ڈپٹی ڈائریکٹر ایس ایل ایف نے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کے ذریعہ شرکاء کے ساتھ 2020 کا سالانہ ورک پلان شیئر کیا۔ انہوں نے اس منصوبے میں ہونے والی تمام مجوزہ سرگرمیوں کی جامع وضاحت کی۔ آر پی ایم نے فورم کے ساتھ سال 2019 کے پیشرفت کا جائزہ شیئر کیا۔ انہوں نے ویلی کنزرویشن اینڈ پائیدار ترقیاتی تنظیم (وی سی ایس ڈی او) کے قیام میں حاصل کارناموں اور بقیہ دلچسپی رکھنے والے کچھ عناصر کے ذریعہ منصوبے پر عمل درآمد میں درپیش رکاوٹوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ اس کے بعد این پی ایم نے ورک پلان کے نفاذ میں درپیش چیلنجوں کو اُجاگر کیا اور ضلعی انتظامیہ سے تعاون کی کوشش کی۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود نے اس منصوبے کے لئے اپنی مکمل مدد کی یقین دہانی کراتے ہوئے پروگرام کو نہ صرف برفانی چیتے بلکہ پورے ماحول کے لئے فائدہ مند قرار دیا۔ انہوں نے عورتوں کی شرکت پر زور دیا کیونکہ وہ براہ راست پہاڑی اور دور دراز کے علاقوں میں گھریلو سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ برادری کے نمائندوں نے”خانہ بدوشوں“ یا”گجر“ کی نقل و حرکت کو باقاعدہ بنانے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ ان کے قیمتی پودوں اور جانوروں کے تحفظ کو مؤثر طریقے سے محفوظ کیا جاسکے۔ فورم کے تمام اسٹیک ہولڈرز نے برفانی چیتے اور اس کے پورے ماحولیاتی نظام کے تحفظ کے لئے متوقع مداخلتوں میں گہری دلچسپی لی۔ اجلاس چیئرمین کے شکریہ کے ساتھ ختم ہوا اور زمینی حقائق کا اندازہ لگانے کے لئے اپریل میں تریچ وادی میں آئندہ اجلاس طے کیا گیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔