جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے۔ چترال میں تمام ترقیاتی منصوبے ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔سابق صوبائی وزیر سلیم خان کی پریس کانفرنس

چترال (نمائندہ چترال ایکسپریس) پاکستان پیپلز پارٹی چترال کے صدراورسابق صوبائی وزیر سلیم خان نے کہا ہے۔ کہ جب سے تحریک انصاف کی حکومت آئی ہے۔ چترال میں تمام ترقیاتی منصوبے ٹھپ ہو کر رہ گئے ہیں۔ اور چترال جمود کا شکار ہے۔ پیر کے روز چترال پریس کلب میں پارٹی کے دیگر رہنماؤں محمد حکیم ایڈوکیٹ، عالمزیب ایڈوکیٹ، قاضی سجاد ایڈوکیٹ، قاضی فیصل، صاحب جان، فخرعالم،شاہی گُل کالاش کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اُنہوں نے کہا کہ گذشتہ حکومت میں چترال گرم چشمہ روڈ، چترال کالاش ویلیز روڈ اور چترال شندور روڈ کیلئے 19 ارب روپے منظور ہوئے تھے۔ لیکن 2019-20کے بجٹ میں اُنہیں یکسر ختم کر دیا گیا ہے۔ جو کہ چترال کے ساتھ امتیازی سلوک اور بد ترین ظلم و زیادتی کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر مراد سعید اور وزیر اعلی خیبر پختونخوا ملاکنڈ ڈویژن کے بیٹے ہیں اور چترال کے لوگوں کو یہ توقع تھی کہ وہ چترال کی سڑکوں کو ترجیحی بنیادوں پر فنڈ فراہم کریں گے۔ لیکن افسوس کا مقام ہے کہ چترال کو محروم کر دیا گیا۔ انہوں نے 2020-21کے بجٹ میں مذکورہ روڈز کیلئے فنڈ رکھنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ بصورت دیگر چترال کے تمام پارٹیوں کو متحد کرکے بھر پور تحریک چلائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ امر افسوسناک ہے۔ کہ ہم چترال کی سڑکوں کے یہ فنڈ سوات کی سڑکوں پر لگانے کا سُن رہے ہیں۔ جبکہ چترال کے سڑکوں کی حالت انتہائی مخدوش ہے۔ انہوں نے کہا کہ چترال سیاحتی علاقہ ہے اور سیاحت کی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ چترال کی سڑکوں کو بہتر بنایا جائے۔ سلیم خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی حکومت کی نا اہلی کے سبب 106 میگا واٹ کے بجلی گھر کی پیداوار صرف پانچ میگاواٹ رہ گئی ہے۔ جو کہ باعث شرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریشن ہائیڈل کو جنگی بنیادوں پر تعمیر کرکے لوگوں کو گرمی آنے سے پہلے مستقل بنیادوں پر بجلی فراہم کی جائے۔ انہوں نے حکومت پر الزام لگایا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ایک سازش کے تحت ختم کرنے کی کو شش کی گئی۔ چترال میں پانچ ہزار مستحقین کے نام ریکارڈ سے نکالے گئے۔ تحریک انصاف کی حکومت غریب لوگوں کو رُلانے کے سوا کوئی کام نہیں کرتا۔ اور غریبوں کے منہ سے نوالہ چھیننا اس حکومت کا کام بن گیا ہے۔ سلیم خان نے کہا کہ حکومت اپنی ناکامی چھپانے کیلئے میڈیا کے لوگوں کو ہراسان کر رہا ہے۔ اور اُن کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا رہا ہے۔ اس موقع پر کالاش خاتون شاہی گُل نے خطاب کرتے ہوئے کہا۔ کہ کالاش ویلیز کی سڑکوں کی حالت انتہائی نا گفتہ بہہ ہے۔ لوگ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ ویلیز روڈ کے فنڈ کو دوسری جگہ منتقل کرنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ سلیم خان نے ایک سوال کے جواب میں کہا، کہ ممبران اسمبلی کی کارکردگی نہ ہونے کے برابر ہے۔ اگر وہ کارکردگی نہیں دیکھا سکتے تو اُنہیں استعفیٰ دینا چاہیے۔ انہوں نے اپر چترال ضلع کو کاغذی ضلع قرار دیا۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔