چترال میں ڈاکٹروں کے لئے حفاظتی کیٹس اور اسکریننگ کے آلات نہ ہونا منتخب نمائندگان کے ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔نذیر احمد

چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس) سابق صدر آئی ایس ایف چترال نذیر احمد نے ایک اخباری بیان میں کہا ہے کہ چترال میں کہ ان دنوں نزلہ زکام کے بیماروں کو کارونا وائرس کا شکار قرار دے کر پشاور ریفر کیا جارہا ہے جس کے وجہ سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل رہا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ چترال کے عوام بے جا پریشان ہوتے ہوئے نظر آرہے ہیں،زکام کھانسی وغیرہ کے بیماروں کو کارونا وائرس کا شکار قرار دے کر پشاور ریفر کیا جارہا ہے جبکہ ڈاکٹرز صاحبان کا یہ کہنا کہ ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال میں کورونا وائرس کے ٹیسٹ کے لئے آلات بالکل موجود نہیں ہے اسکریننگ اور دیگر ٹیسٹ کے لئے پشاور لے جانا پڑتا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چترال میں ڈاکٹروں کے لئے حفاظتی کیٹس اسکریننگ کے آلات نہ ہونا منتخب نمائندگان کے ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہے منتخب نمائندگان سستی شہرت کے لئے چترال کے بازاروں میں 10 روپے کے ماسک تقسیم کرکے فوٹو کھینچوانے میں مصروف عمل ہیں منتخب نمائندگان کو اس مشکل گھڑی میں صوبائی و وفاقی حکومت سے ربطہ کرکے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کو فعال بنا کر کام کرنا چاہیے تھا ابھی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال میں نہ اسکریننگ کے مشین نہ سیفٹی گلاسسز نہ ایچ آئی وی کیٹس موجود ہے۔اُنہوں نے چترال کے ڈاکٹرز کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کچھ نہ ہونے کے باجود بھی وہ اپنے خدمات سر انجام دے رہے ہیں۔اُنہوں نے منتخب نمائندگان کی اس مشکل کے اس گھڑی میں بھی عوام کو ریلیف دینے میں ناکامی پراُن سے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔
اُنہوں نے کہا کہ چترال کے غیر سرکاری تنظیموں بلخصوص الخدمت فاؤنڈیشن کے خدمات قابل دید ہے جو عوام کو ریلیف دینے میں مصروف ہے ہم ان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف سٹوڈنٹس ونگ کے کے ساتھ صوبائی حکومت سے رابطہ میں مصروف ہوں انشاء اللہ بہت جلد ڈی ایچ کیو ہسپتال چترال کو تمام آلات مہیا کیے جائیں گے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔