ڈی سی اپر چترال کا ڈگری کالج خاندان میں کرنطینہ سنٹر کا دورہ، اے ڈی سی اپر چترال کا لیوی چیک پوسٹ اپر چترال کا افتتاح

اپر چترال(نمائندہ چترال ایکسپریس)ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود کی ہدایت پر اپر چترال اور لوئیر چترال کے حد بندی شا چرکے مقام پر لیوی چیک پوسٹ کا قیام عمل میں لایا گیا۔ کرونا وائرس سے پیدا شدہ صورتِ حال کے تناظر میں آج ڈی۔سی اپر چترال شاہ شعود کی حکم پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد عرفان الدین، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مستوج معظم خان،ایس۔ڈی۔پی۔او مستوج جہانزیب اور تحصیلدار مستوج رب نواز کی موجودگی میں اپر اور لوئیر چترال کے سنگم ”کھنونگیر دیرو بوہت شا چر“ کے مقام پر لیویز چیک پوسٹ کا باقاعدہ افتتاح کیا گیا۔یاد رہے کہ لوئیر چترال کی طرف سے پہلے ہی لیوی چیک پوسٹ قائم کیا گیا ہے۔لیوی چیک پوسٹ کی قیام کا مقصد موجودہ صورتِ حال سے نمٹنے اور کرونا وائرس سے بچاو میں اختیاطی تدابیر اپنانے میں مدد حاصل کرنا ہے۔چیک پوسٹ پر موجود لیویز روزانہ کے بنیاد پر مسافروں کے آمد و رفت کی ریکارڈ اور اعداد و شمار مرتب کرکے ڈپٹی کمشنر اپر چترال کو پیش کرینگے۔ ان اعداد و شمار کی روشنی میں لایحہ عمل ترتیب دی جائیگی۔اس سلسلے میں گزشتہ دنوں باہر سے آنے والے مسافروں کے اعداد و شمار مرتب کرکے باقاعدہ طور پر انہیں قرنطینہ سنٹر(عافیت گاہ) میں رکھے گئے ہیں۔ ابتدائی طور پر ان کے تعداد 107 تک بتائی جاتی ہے۔ تا ہم وقت کے ساتھ ان میں اضافہ ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
کرونا وائرس سے بچاو کے اختیاطی تدابیر اور لوگوں میں شعور اُجاگر کرنے میں انتظامیہ اپر چترال شب و روز مگن ہے۔تا ہم اگر کوئی حکم عدولی کریں یا اہمیت نہ دے تو اپر چترال انتظامیہ اپنے رویے میں بھی نرمی کے بجائے سختی لانے پر بھی سوچ رہی ہے۔ اس سلسلے میں گذشتہ روز کھونگیر دیرو بوہت جاتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنراپر چترال، ایڈیشنل اسسٹنٹ کمشنر مستوج، ایس،ڈی۔پی۔او مستوج اور تحصیلدار مستوج جگہے جگہے لوگوں کوہدایت دیتے رہے کہ بے غیرشدید مجبوری کے بازار میں جم گھٹانہ بنائے۔ اور بعض لوگوں کو قانون شکنی پر موقع پر سزا دی اور انہیں متنبہ کیا کہ ائیندہ کسی قانون شکن کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔لوگوں میں شعور اُجاگر کرنے کے لیے جگہ جگہ سنیٹائزر اور ماسک تقسیم کیے گئے۔ بعد میں ڈگری کالج خاندان میں کرنطینہ سنٹر کا دورہ کیا جہاں ڈپٹی کمشنر اپر چترال شاہ سعود،ڈی۔پی۔او اپر چترال ذولفقار تنولی،سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر سردار نواز پہلے سے انتظامات کا جائزہ لینے موجود تھے۔جہاں مختلف انتظامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ڈپٹی کمشنر اپر چترال نے موقع پر ہر قسم کے بہتر سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت جاری کی اور عافیت گاہوں میں موجود لوگوں کی خیر یت دریافت کی۔ اس موقع پر قرنطینہ سنٹر دوسرے تحصیلوں تک بڑھانے پر بھی غور ہوا۔اور باہمی مشاورت سے فیصلہ ہوا کہ دوسرے ضلع سے آئیے ہوئے ہر مسافر کو حفاظتی اقدامات کے طور پر ہر صورت قرنطینہ سنٹر پر رکھا جائے گا۔ تاکہ کسی کوتاہی کی بنا کوئی بڑا مسئلہ پیش نہ اآئے۔ اور گھر گھر پریشانی نہ ہو۔یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس وقت تک اپر چترال کے کسی بھی ہسپتال بشمول ہیڈ کوارٹر ہسپتال بونی کوئی ٹیسٹنگ کِٹ موجود نہیں نہ اسکرینینگ کا کوئی نظام ہے۔جو کہ سب سے بڑا مسئلہ ہے۔انتظامیہ اپنی طرف سے ہر موجود سہولت پہنچانے میں مصروف ہے لیکن یہ ان کے دسترس سے باہر ہے۔

اس خبر پر تبصرہ کریں۔ چترال ایکسپریس اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں
زر الذهاب إلى الأعلى
error: مغذرت: چترال ایکسپریس میں شائع کسی بھی مواد کو کاپی کرنا ممنوع ہے۔